امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد نے جمعتہ الوداع کے انتہائی اہم مذہبی موقع پر ریاستی انتظامیہ کی جانب سے مرکزی جامع مسجد کو نمازیوں کے لیے بند اور میر واعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر کے آج کے اس خصوصی دن پر ان کی منصبی اور دینی فرائض پر قدغن عائد کیے جانے پر سخت برہمی اور افسوس کا اظہار کیا۔
اپنے بیان میں انجمن نے کہا کہ کہ ریاستی انتظامیہ کے اس غیر جمہوری فیصلے کیخلاف میرواعظ نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس بلائی تھی، تاہم حکام نے میرواعظ کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے تمام راستوں کو سیل کرکے پریس کانفرنس کے انعقاد کو ناکام بنا دیا۔
اس دوران میرواعظ نے ریاستی انتظامیہ کے اس فیصلے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا کیلئے پیغام جاری کیا جس کا متن حسب ذیل ہے:
"آج جمعتہ الوداع کے عظیم موقعہ پر میں آپ کو اور پوری امت مسلمہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اگر میں ذاتی طور جامع مسجد میں آپ تک یہ پیغام پہنچا سکتا تھا تو یہ میرے لئے اور زیادہ خوشی اور مسرت کا موقعہ ہوتا، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ مسلسل پانچویں سال بھی ریاستی حکام نے نہ صرف ایک بار پھر تاریخی اور مرکزی جامع مسجد سری نگر کے دروازوں پر تالے چڑھا دیئے اور مجھے گھر میں نظر بند کردیا۔”
"جمعتہ الوداع بحیثیت مسلمان ہمارے لئے بہت اہمیت اور عظمت کا حامل رہا ہے،کیونکہ یہ خصوصی دعاﺅں کا دن ہے اور رمضان المبارک کے اختتام تک پہنچتے ہی اللہ سے مغفرت ، برکت اور رحمت طلب کرنے کا دن ہے۔”
‘آج کے دن جبکہ وادی کے تمام اضلاع اور دور دراز علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہوتے ہیں اس خاص اور بابرکت والے جمعہ کی اجتماعی نماز میں شرکت کیلئے جامع مسجد آتے ہیں جو سال میں ایک بار ادا کی جاتی ہے, لیکن انتہائی افسوس اور بدقسمتی کی بات ہے کہ آج جبکہ پوری دنیا خصوصاً وادی میں تمام مساجد ،خانقاہیں اور امام باڑے ذکر الٰہی سے سرشار ہیں،ریاستی حکام نے زبردستی جامع مسجد کے دروازوں پر تالے لگا کر ہم سے یہ متبرک موقعہ چھین لیا جو کہ نہ صرف ہم سب کیلئے شدید تکلیف دہ بات ہے اور ہم جموںوکشمیر کے عوام اس سرکاری آمریت اور مذہبی حقوق کی براہ راست خلاف ورزی پر سراپا احتجاج ہیں۔”
"آپ اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ کشمیر کا یہ دینی مرکز بار بار حکام کی جانب سے نافذ لاک ڈاﺅن کا شکار رہا ہے اور بار بار مجھے جمعہ کے دن گھر میں نظر بند کردیا جاتا ہے۔ ہر آنے والا جمعہ میرے لئے بے یقینی اور پریشانی کا پیغام لیکر آتا ہے,کیونکہ میں نہیں جانتا کہ مجھے جامع مسجد جانے کی اجازت دی جائیگی یا حکام کے مرضی کے مطابق نظر بند کردیا جاﺅں گا ۔ یہ طرز عمل انتہائی افسوس نا ک ہے۔
میرواعظ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ قرآن کریم ہمیں حوصلہ دیتا ہے کہ ان اللہ ماالصابرین لہٰذا بحیثیت مسلمان ہمیں قرآن کا یہی حکم نظر میں رکھ کر صبر و تحمل کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جمعتہ الوداع کے عظیم دن پر ہم اپنے مظلوم فلسطینی بھائی، اور بہنوں کو بھی یاد کررہے ہیں جو بہت ہی تکلیف دہ حالات سے گزر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ "آئیے آج کے دن ہم انہیں اپنی دعاوں میں یاد رکھیں کہ اللہ ان کے دکھ اور درد کو کم کرے اور انہیں انصاف فراہم کرے۔ آج ہم جموں و کشمیر کے اپنے ہزاروں نوجوانوں اور سیاسی قیدیوں کو بھی یاد کریں جو برسہا برس سے جیلوں میں بند ہیں اور ان کی صحت اور جلد رہائی کی دعا کریں۔اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے اور ہم پر رحم فرمائے۔”