امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے آج دارہ شکوہ گارڈن بجبہاڑہ اپنے والد کے مقبرے پر حاضری دی اور اپنے مرحوم والد مفتی محمد سعید کے لیے دعائے مغفرت کی۔ اس موقعے پر ان کے ہمراہ پارٹی کے کئی اہم کارکنان موجود تھے۔ محبوبہ مفتی نے اس دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ان کو پارلیمنٹ سے باہر رکھنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی لوگوں پر مشکل وقت آتا ہے تو میں ان کے لئے آواز بلند کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ‘جنوبی کشمیر میرا آبائی وطن ہے اور بجبہاڑہ میرا گھر ہے جب بھی میرا دل تنگ ہوجاتا ہے اور مجھے مشکلیں آتی ہیں تو میں اپنے والد کے مزار پر آکر فاتحہ پڑھتی ہوں’۔
محبوبہ نے مزید کہا کہ ‘میں نے ابھی الیکشن مہم شروع نہیں کی ہے، لیکن اپنے والد کے مزار پر حاضر ہوئی ہوں کیونکہ جب میں نے اپنا سفر شروع کیا تھا تو وہ میرے ساتھ تھے’۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں وکشمیر کو بڑے چلینجز کا سامنا ہے اور ہماری شناخت پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘جب بھی لوگوں پر مشکل وقت آیا ہے تو میں نے لوگوں ان کے لیے آواز بلند کی ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘سال 2019 سے یہاں سے سے بڑا نشانہ پی ڈی پی کو بنایا گیا، اس پارٹی کو توڑ دیا گیا کیونکہ میں نے 2019 سے ہی ان کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کی ہے’۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ‘اب ان کو لگتا ہے کہ اگر میری آواز پارلیمنٹ میں پہنچی تو ان کے لیے مشکلیں پیدا ہوں گے اور شاید جموں و کشمیر اور لداخ کے اصلی حالات کی عکاسی ہو گی۔’ انہوں نے مزید کہا کہ ‘اس لیے ان کی کوشش ہے کہ جتنا بھی ہوسکے مجھے پارلیمنٹ سے دور رکھا جائے’۔