امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے آج حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے کشمیری پنڈتوں کے دکھ اور درد کو ملک میں ووٹ کے لیے ایک ہتھیار کی طرح استعمال کیا۔ سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی نے ملک میں گھر گھر جار کر کشمیری پنڈتوں کے دکھ، درد، مشکلات کو ووٹ بینک کے لئے ہی نہیں استعمال کیا، بلکہ بطور ہتھیار بھی استعمال کیا تاکہ دوسرے لوگوں کے ووٹ بھی ان کو ملے۔
محبوبہ مفتی سرینگر میں آج ایک کشمیری پنڈت روشن لال کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ روشن لال سرینگر کے رہنے والے تھے اور ان کی موت حالیہ دنوں میں ہوئی تھی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ روشن لال ان کے مرحوم والد مفتی سعید کے قریبی دوست تھے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ روشن لال نے مشکل حالات کے باوجود کشمیر میں ہی رہائش اختیار کی تھی، جس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ اگرچہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف زیادتیاں کی جارہی ہے، لیکن کشمیر میں لوگ بھائی چارے کو قائم و دائم کئے ہوئے ہیں۔
محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ بی جے پی سرکار نے کشمیری پنڈتوں کی باز آبادکاری کے لئے کوئی اقدام نہیں کئے، لیکن ووٹ بینک کے لئے ان کا خوب استعمال کیا۔ ان پر غلط فلمیں بنائی گئی، جس سے کشمیری لوگوں کو بدنام کرنے کہ کوشش کی گئی۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ جو کشمیری پنڈت لوگ جموں یا دوسری جگہوں پر مشکل حالات میں رہائش پذیر ہیں، مجھے لگتا ہے کہ ان کو واپس آنے کے لئے کسی سرکار کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے عام لوگ چاہتے ہیں کہ وہ واپس کشمیر آئیں۔