امت نیوز ڈیسک //
جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ نے سوشل میڈیا پر عید الفطر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ تاہم جشن منانے والے پیغامات کے درمیان کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ٹوئٹر کے ذریعے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "کشمیر میں کل (بدھ کو) عید ہے۔ سب کو عید مبارک۔ اللہ ہمارے تمام روزے اور ہماری دعائیں قبول فرمائے۔ عید مبارک۔
اسی طرح ایک اور سابق وزیر اعلیٰ اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد نے اس موقع پر اپنی خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "عید الفطر مبارک سب کو امن اور خوشحالی سے بھری عید مبارک ہو۔” ان کے پیغام میں امن اور خوشحالی پر زور دیا گیا۔
ٹیکسٹول فارمیٹ سے ہٹ کر سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے عید کی مبارکباد کا اظہار کرتے ہوئے اردو میں بھیجے گئے ایک ویڈیو پیغام دیا جس میں عید کی مبارکباد دینے کے ساتھ شروعات کی، پھر کشمیریوں کو درپیش تلخ حقیقت کو فوری طور پر حل کرنے کی بات کی۔اُن کا کہنا تھا کہ آج عید کا مبارک دن ہے اور میں اپنی طرف سے سب کو عید کی مبارک باد دینا چاہتی ہوں۔ محبوبہ نے غزہ کی پریشان کن صورتحال پر روشنی ڈالی۔اُن کا کہنا تھا کہ "ساتھ ہی میں دل میں ایک غم بھی ہے ۔کیونکہ جب غزہ کو دیکھتے کہ وہاں کس طرح اسرائیل اپنی جارحانہ حرکتوں سے اس نے ہزاروں کے تعداد میں فلسطینی بھائیوں کو شہید کر دیا بچوں کو شہید کر دیا اور ابھی جو بچے ہیں ان کی فاقہ کشی سے موت ہو رہی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا حال اگر دیکھیں تو کوئی زیادہ بہتر نہیں ہے جہاں ہماری مسجدیں ہمارے مدرسے ہمارے لوگوں کے گھر بلڈوزر سے مسمار کیے جارہے ہیں اور امام کےساتھ مار پیٹ ہورہی ہے۔ مذہب کے نام پہ ان کو لنچنگ کیا جاتا ہے. تو ایسے میں جب ہم عید مناتے ہیں تو مجھے لگتا ہے ہمیں اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے کہ ہمیں اس مصیبت سے آزاد کرے۔
محبوبہ کے پیغام میں کشمیرکے قیدی نوجوان بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم سب تو عید منا رہے ہیں مگر ہمارے ہزاروں کے تعداد میں نوجوان جو کئی سالوں سے جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے پڑے ہیں ان کا کیا حال ہوگا،میں لفٹینٹ گورنر سےاپیل کرنا چاہتی ہوں کہ جن کے جرم ثابت نہیں ہوئے اور سالوں سے وہ جیلوں میں پڑے ہیں ان کو فوری طور پر سے عید کو نظر میں رکھتے ہوئے رہا کیا جائے۔
محبوبہ نے کشمیر کے محنت کش طبقے کو درپیش معاشی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے اجرت اور الاؤنسز کی بروقت تقسیم پر زور دیا تاکہ وہ عید خوشی سے منا سکیں۔
مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ میری یہ بھی گزارش ہے کہ جو ہمارے ٹھیکے دار طبقہ ہے جن کی تنخواہیں واگزار نہیں ہوئی ہیں ڈیل ویجر ہیں ان کی تنخواہیں جلد سے جلد واگزار ہو جائیں تاکہ وہ بھی اپنے خاندان کے ساتھ اس عید کو اچھی طرح منا سکیں اور میں پھر سے ایک بار اپنے لوگوں کو اپنے اہل اسلام کے "لوگوں کو عید کی بہت بہت مبارک باد دینا چاہتی ہوں۔