امت نیوز ڈیسک //
سرینگر: نیشنل کانفرنس نے کہا کہ پارٹی آنے والے دنوں میں کشمیر کی دو سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان کرے گی اور سیاسی گلیاروں میں چل رہے تذبذب کو ختم کرے گی۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار نے نیوز پورٹل ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پارٹی کا پارلیمانی بوڈ آنے والے دنوں میں سرینگر اور بارہمولہ پارلیمانی نشستوں پر امیدواروں کا اعلان کرنے جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ اور سابق وزیر چودھوری رمضان کے متعلق چل رہی خبریں غیر مصدقہ ہیں۔
غور طلب ہے کہ عمر عبداللہ نے سنہ 1998 میں سرینگر سے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وہ اس وقت 40 برس کے تھے اور ان کا یہ پہلا انتخاب تھا۔ اس انتخاب کے بعد عمر عبداللہ کو بی جے پی سرکار میں وزیر مملکت برائے خارجہ کا عہدہ دیا گیا تھا۔
چودھری رمضان ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ اسمبلی حلقے سے تین مرتبہ رکن رہ چکے ہیں، تاہم سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ان کو پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے شکست دی تھی۔
نیشنل کانفرنس کے ایک سینئر لیڈر نے بتایا کہ سجاد لون کا مقابلہ کرنے کے لئے چودھری رمضان کو ہی امیدارو نامزد کیا جاسکتا ہے، کیونکہ ضلع کپواڑہ کی چھ اسمبلی سیٹوں پر کپواڑہ کے امیدارو ہی ان کو مقابلہ دے سکتے ہیں۔
نیشنل کانفرنس نے سرینگر اور بارہمولہ کی دو پارلیمانی سیٹوں پر تذبذب رکھتے ہوئے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے، جبکہ اننت ناگ-راجوری نشست پر انہوں نے سابق وزیر اور گجر لیڈر میاں الطاف کو میدان میں اتارا ہے۔
میاں الطاف کا مقابلہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور سابق کانگرس لیڈر غلام نبی آزاد کے خلاف ہوگا۔ تاہم بی جے پی نے اب تک اس نشست یا بارہمولہ اور سرینگر سے کسی بھی امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اپنی پارٹی نے سرینگر سے سابق وزیر اشرف میر جبکہ اننت ناگ-راجوری سے ظفر منہاس کو میدان میں اتارنے کا اعلان کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ اننت ناگ-راجوری میں تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو انتخابات ہونے جارہے ہیں، سرینگر میں چوتھے مرحلے میں 13 مئی جبکہ بارہمولہ کپواڑہ نششت میں پانچویں مرحلے میں 20 مئی کو انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں ۔