امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کو اپنے ایرانی اور اسرائیلی ہم منصبوں سے بات چیت کی۔ ایس جے شنکر نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے بات کی اور سترہ ہندوستانی افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ پرتگالی پرچم والے کارگو جہاز میں 17 ہندوستانی شہری سوار تھے۔ ایران-اسرائیل دشمنی پر جے شنکر نے فون پر بات چیت کے دوران کشیدگی سے بچنے، تحمل سے کام لینے اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنے پر زور دیا۔
ہندوستان ایران کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ہندوستانی کنٹینر جہاز کی رہائی کو محفوظ بنایا جا سکے جسے ایرانی فوج نے ہفتہ کو آبنائے ہرمز کے قریب سے پکڑ لیا تھا۔ جے شنکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ "آج شام ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سے بات کی۔ کارگو جہار کے 17 ہندوستانی عملے کے ارکان کی رہائی کا معاملہ اٹھایا”۔ جے شنکر نے کہا کہ "خطے کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ کشیدگی سے بچنے، تحمل سے کام لینے اور سفارت کاری کی طرف واپس آنے کی اہمیت پر زور دیا۔ رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا”۔
وزیر خارجہ جے شنکر کی اسرائیلی وزیر خارجہ سے بات
مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کی شام کو اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز سے بھی بات کی اور کشیدگی سے بچنے کا مشورہ دیا۔ جے شنکر نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "اسرائیل کے وزیر خارجہ کاٹز کے ساتھ ابھی ابھی بات چیت ہوئی ہے۔ کل پیش رفت پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ وسیع تر علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا”۔
اسرائیل اور ایران میں ہندوستانی مشنز سے کیسے رابطہ کریں؟
ایران کے یہودی ریاست اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل میں ہندوستانی مشن نے اتوار کو اپنے شہریوں کے لیے ایک تازہ ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں ان سے محفوظ اور پرسکون رہنے کو کہا گیا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں ہندوستانی مشن نے ایک ایڈوائزری پوسٹ کی جس میں لکھا گیا ہے کہ "خطے میں حالیہ واقعات کی روشنی میں اسرائیل میں تمام ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور مقامی حکام کی جانب سے جاری کردہ حفاظتی پروٹوکول پر عمل کریں۔ سفارت خانہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنے تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیلی حکام اور ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان سے رابطے میں ہے۔ اس نے ملک میں اپنے شہریوں کے لیے ایک ہنگامی ہیلپ لائن کا بھی ذکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "کسی بھی فوری مدد کے لیے براہ کرم سفارت خانے سے 24/7 ایمرجنسی ہیلپ لائن/ رابطہ ٹیل پر رابطہ کریں۔ 1: +972 5475207112: + 972 543278392 ای میل: cons1.telaviv@mea@mea gov.in”۔
تہران میں ہندوستانی سفارت خانہ
تہران میں ہندوستانی سفارت خانے نے بڑھتے ہوئے تنازع کے درمیان ہندوستانی شہریوں کے لیے اضافی ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیے ہیں۔ تہران میں ہندوستان کے سفارت خانے نے اضافی ہیلپ لائن نمبرز کو فعال کر دیا ہے۔ ہندوستانی مشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ” کسی بھی مدد کے لیے براہ کرم سفارت خانے سے اس نمبر پر رابطہ کریں: +989128109115؛ +989128109109; +98993179567; +989932179359; +98-21-88755103-5; [email protected]”۔
واضح رہے کہ ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور کی خصوصی بحری افواج نے مبینہ طور پر اسرائیل کے ساتھ روابط کے پیش نظر پرتگالی پرچم والے کارگو جہاز پر قبضہ کر لیا۔ میڈیٹیرینین شپنگ کمپنی نے کہا کہ وہ عملے کے 25 ارکان کی خیریت اور جہاز کی واپسی کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ایرانی کارروائی کے چند گھنٹے بعد وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا کہ جہاز کے عملے میں ہندوستانی، فلپائنی، پاکستانی، روسی اور اسٹونین شہری شامل تھے۔
قبل ازیں اتوار کو ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد بھارت نے صورتحال کو فوری طور پر کم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ خطے میں اس کے سفارت خانے خطے میں بھارتی کمیونٹی کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ "ہمیں اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنیوں پر شدید تشویش ہے جس سے خطے میں امن و سلامتی کو خطرہ ہے”۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ "ہم فوری طور پر کشیدگی میں کمی، تحمل سے کام لینے، تشدد سے پیچھے ہٹنے اور سفارت کاری کے راستے پر واپس آنے کا مطالبہ کرتے ہیں”۔
اتوار کے دن اولین ساعتوں میں ایران نے یکم اپریل کو دمشق میں اس کے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں سینکڑوں ڈرون اور میزائل فائر کرکے اسرائیل پر اپنا پہلا براہ راست حملہ کیا جس میں دو جنرلوں سمیت سات ایرانی اسلامی انقلابی گارڈز ہلاک ہوئے۔ اسرائیل پر اس حملے کے بعد مختلف عالمی رہنماوں نے رد عمل کا اظہار کیا۔ وہیں دوسری جانب ایرانی ابراھیم رئیسی نے کہا کہ اگر اسرائیل ان حملوں کا جواب دے گا تو اس سے زیادہ حملے کیے جائیں گے۔