امت نیوز ڈیسک //
بیرک پور: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہرایا کہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی اجازت نہیں دے گا کیونکہ کانگریس کی قیادت والا انڈیا گروپ مسلم کمیونٹی کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔
مغربی بنگال میں اتر 24 پرگنہ کے صنعتی شہر بیرک پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار ارجن سنگھ کے حق میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کے لیے موجودہ ریزرویشن میں کمی سے انکار کیا۔
انہوں نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو لاگو کرنے کا وعدہ کیا، جو ان پناہ گزینوں کو شہریت فراہم کرنے کے لئے ہے جودنیا کے دوسرے حصوں سے مذہبی بنیادوں پر ہراسانی کے بعد ہندوستان آئے۔
مسٹر مودی نے سندیشکھالی میں خواتین پر مظالم اور بدعنوانی کے سلسلے میں محترمہ ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس حکومت کو آزاد ہندوستان کی تاریخ کی بدترین حکمرانی قرار دیا۔
ریلی میں لوگوں کی موجودگی، خاص طورپر خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھنے کے بعد وزیر اعظم نے کہا، "میں اس بار 2019 کے مقابلے میں بہت بڑی تبدیلی دیکھ سکتا ہوں۔ میں اگلے پانچ برسوں میں عام لوگوں کے ضامن کے طورپر کھڑا رہوں گا۔
انہوں نے ترنمول حکومت پر الزام لگایا کہ وہ دراندازوں کی حمایت کرکے ووٹ بینک کی سیاست کے لیے ہندوؤں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری جیسا سلوک کر رہی ہے۔
اپنی پانچ ضمانتوں پر بحث کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کوئی بھی اجودھیا میں رام مندر کو منہدم کرنے اور بنگال میں رام نومی کے دن جلوس پر حملہ کرنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔
مسٹر مودی نے کانگریس کے زیرقیادت ہندوستانی گروپ پر ترنمول اور بائیں بازو کے ساتھ مل کر رام مندر کے خلاف قدم اٹھانے، مذہبی بنیادوں پر مسلم کمیونٹی کے لئے ریزرویشن اور سی اے اے کو منسوخ کرنے کی وکالت کرنے کا الزام لگایا۔