امت نیوز ڈیسک //
راجوری: پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ’میں نے راجوری میں متعدد وفود سے ملاقات کی ہے، جس کے بعد پتہ چلا کہ یہاں صورتحال انتہائی خوفناک ہے، ایک گروہ کی طرف سے مذہبی فتویٰ دیا جارہا ہے کہ مخصوص امیدوار کو ووٹ نہیں دیا تو آپ جہنم میں جائیں گے وہیں ایک اور پارٹی کی جانب سے لوگوں کو بلیک میل کیا جارہے اور انہیں ڈرایا جارہا ہے‘۔ راجوری-اننت ناگ لوک سبھا سیٹ کے لیے 25 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔ محبوبہ خود اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑرہی ہیں، جہاں چھٹے مرحلے کے تتح 25 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔ امکان ہے کہ محبوبہ مفتی اور این سی کے سابق وزیر میاں الطاف کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔
راجوری میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ نظریاتی بنیادوں پر انڈیا اتحاد کی حمایت کرتی ہیں کیونکہ راہول گاندھی واحد لیڈر ہیں جو آئین کی حفاظت کے لیے کام کر رہے ہیں۔ آئین ہمارے ملک کی بنیاد ہے اور اس کے تحفظ کےلئے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نہ صرف آئین کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں بلکہ درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل کے ریزرویشن کو بھی ختم کرنا چاہتی ہے۔
محبوبہ مفتی نے وزیراعظم مودی کے اس بیان پر حیرت کا اظہار کیا جس میں کہا گیا کہ انہوں نے بھی بھی انتخابی ریلیوں میں اقلیتوں کے خلاف بیان نہیں دیا۔ انہوں نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 400 سیٹوں کےلئے بی جے پی کی انتخابی مہم میں صرف ہندو مسلم کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے این سی کا نام لئے بغیر اشاروں میں کہا کہ راجوری میں دو جماعتوں نے خوف کا ماحول پیدا کیا ہے، جن میں سے ایک پارٹی نے تو فتویٰ تک جاری کردیا ہے اور دوسری پارٹی کی جانب سے سرکاری مشنری کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اپنی پارٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی بی جے پی مدد سے لوگوں کو ہراساں کررہی ہے۔