امت نیوز ڈیسک //
پٹنہ: لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور رجحانات میں وقتاً فوقتاً تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ اگرچہ این ڈی اے کو یقینی طور پر رجحانات میں برتری حاصل ہوتی دکھائی دے رہی ہے، لیکن انڈیا اتحاد توقع سے کہیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ جیسے جیسے نتائج سامنے آرہے ہیں سیاسی ہلچل بھی بڑھ رہی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ انڈیا الائنس کی جانب سے نتیش کمار کو نائب وزیر اعظم کے عہدے کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔ تاہم اب تک انڈیا اتحاد کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
حکومت سازی میں جے ڈی یو کا کردار اہم
دراصل بہار کے رجحانات میں این ڈی اے کو برتری حاصل ہے اور جے ڈی یو، این ڈی اے میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھر رہی ہے۔ اگر اس کے نتیجے میں یہ رجحانات بدل جاتے ہیں تو مرکز میں حکومت سازی میں جے ڈی یو کا کردار اہم ہو جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ انڈیا اتحاد نے پہلے ہی نتیش کمار کو اپنے ساتھ لانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
نتیش کمار کی پیر کو وزیر اعظم سے ملاقات
لوک سبھا کے نتائج سے ایک دن پہلے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ نتیش نے مرکز میں نئی حکومت کی تشکیل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے وزیراعظم مودی سے ملاقات کی تھی۔ اس کے علاوہ نتیش نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی ملاقات کی۔
رجحانات میں بی جے پی کو اکیلے اکثریت نہیں
موجودہ رجحانات سے ایسا لگتا ہے کہ اس بار بی جے پی کو اپنے طور پر واضح اکثریت حاصل کرنے کا امکان نہیں ہے، حالانکہ بی جے پی اپنے اتحادیوں کے ساتھ اکثریت کا ہندسہ عبور کرتی نظر آرہی ہے۔ ایسے میں ایک بات واضح ہے کہ اس بار بی جے پی کا مستقبل مرکز میں نئی حکومت کی تشکیل میں اتحادی پارٹیوں کے رول پر منحصر ہے۔ اس سے پہلے انتخابی مہم کے دوران آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا تھا کہ بہار کے وزیراعلی نتیش کمار 4 جون کو نتائج کے اعلان کے بعد بڑا فیصلہ لے سکتے ہیں۔ تاہم جے ڈی یو رہنماؤں نے تیجسوی کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور اسے کنفیوژن پھیلانے والا قرار دیا۔