(سرینگر) جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر پورے اخلاص کے ساتھ اپنے انسانیت نواز اہداف کے حصول کے لیے گرم سفر ہے اور کون سا شعبہ حیات ہے جہاں اس کی خدمات سر چڑھ کر نہیں بول رہی ہیں راستہ دشوار ضرور ہے ٗلیکن بفضل اللہ عزم بالجزم ہو تو کوئی سنگ گراں آڑے آنے میں کامیاب نہیں ہوتا ۔ان باتوں کا اظہار جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر کے صدر ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے آج سرینگر میں منعقدہ جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر کی مرکزی مجلس مشاورت کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے جمعیت کے دردست لیے گئے پروگراموں کے خدوخال کو بھی واضح کیا اور دیگر اہم تنظیمی معاملات پر بھی سیر حاصل گفتگو کی۔ صدر موصوف نے ملت و معاشرے کو درپیش مسائل کا بھی ذکر کیا اور اس تعلق سے سبھوں کو ان کی اجتماعی اور انفرادی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔ آپ نے بطور خاص کچھ ایسے واقعات کا بھی ذکر کیا جن سے اس تعلیم و تعلم کے زمانے میں بھی توہم پرستی، ضعیف الاعتقادی اور عقیدت کی نقاہت کا برملا اظہار ہوتا ہے. کبھی وہ اس حوالے سے کسی شعبدہ باز کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں اور کبھی کسی کو اپنا مسیحا سمجھ کر اپنی جان تک گنوا بیٹھتے ہیں. انہوں نے مسلک و مشرب سے اوپر اٹھ کر عوام و خواص سے اپیل کی کہ جہل و فریب کی ان فسوں کاریوں کو سمجھ لیں اور اللہ کے دامن توحید میں آباد ہوکر راحت و سکون اور ہر مسئلے کا حل پائیں. ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ منشیات کا بے دریغ استعمال معاشرے کے انکچر پنکچر ڈھیلے کر ریا ہے. ہماری نئی نسل کا ایک بڑا حصہ ہلاکت خیز راستے پر گامزن ہے اس مرض کی طرف اشارہ کرنا کافی نہیں بلکہ اس کے مداوا کے لئے ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہونا ہوگا گھر، دکان، کارخانہ، دفاتر مساجد اور مدارس سب کا اس حوالے سے رول ہے اور میں سبھی داعیان حق سے گذارش کروں گا کہ وہ اپنے خطبات میں اس عادت خبیثہ کی ہلاکت خیز یوں سے آگاہ کرنے کا اپنا کام جاری رکھیں. میں جموں و کشمیر میں اپنے کلیات و مدارس کے ذمہ داروں سے اس تعلق سے سیمیناروں، سیمپوزیموں اور دیگر پروگراموں کے انعقاد کا بھی وقتاً فوقتاً اہتمام کر نے کی اپیل کروں گا. انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں اب شادی بیاہ کا سیزن بھی شروع ہوچکا ہے. اس تعلق سے میری ملت کے ہر پیر و جوان سے مودبانہ درخواست ہے کہ وہ ان مواقع پر اسراف و تبذہر سے اجتناب کرتے ہوئے سادگی کا مظاہرہ کریں اور اس بات کو بھی پیش نگاہ رکھیں کہ ہماری بہت سی بیٹیاں اس وجہ سے بھی بلوغت کی سر حدیں پار کرنے کے باوجود شادی کے بندھن میں بندھ نہیں پارہی ہیں کہ ان کے والدین یا سرپرست وہ بار اٹھانے کے متحمل نہیں جو خود ہم نے اپنے اُوپر لاد دیا ہے اور اس تعلق سے بے شمار لوگ مقروض بن کر اپنا سکون کھو چکے ہیں. انہوں نے اس حساس مسئلے کی حساسیت کی جانب حساس لوگوں کو متوجہ ہونے کی تاکید و تلقین کی موصوف نے اراکین مشاورت و شورای کے ساتھ ساتھ سبھی وابستگان جمعیت اور ملت کے اصحاب خیر سے درد مندانہ اپیل کی کہ وہ جمعیت کے زیر تعمیر طبی اور تعلیمی مراکز کا کام پایہ تکمیل تک پہنچانے کے میں اپنا کردار ادا کریں۔
اراکین مجلس مشاورت نے بھی مختلف زیر بحث معاملات کے حوالے سے جاندار آرادیں اور دن بھر جاری رہنے والا یہ یادگار اجلاس حسین یادیں چھوڑ کر اختتام پذیر ہوا۔