امت نیوز ڈیسک //
کیرالہ کے وائناڈ میں لینڈ سلائڈنگ کے بعد تباہی کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مہلوکین کی تعداد 308 پہنچ چکی ہے اور اب بھی تقریباً 250 افراد لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ ان کی تلاش میں مہم جاری ہے اور ساتھ ہی راحت و بچاؤ کاری کا عمل بھی تیزی کے ساتھ چل رہا ہے۔ کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے 308 ہلاکتوں کی تصدیق بھی کر دی ہے اور وہ حالات پر لگاتار نظر بنائے ہوئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وائناڈ ضلع میں لینڈ سلائڈنگ کے چوتھے دن، یعنی جمعہ کے روز ریسکیو اہلکاروں کی 40 ٹیم نے بارش اور مشکل حالات کے درمیان تلاشی و بچاؤ مہم ایک بار پھر شروع کر دی ہے۔
اس درمیان ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اِسرو) کے حیدر آباد واقع نیشنل ریموٹ سنسنگ سنٹر (این آر ایس سی) نے بادلوں کے پار دیکھنے میں اہل ہائی ریزرولیوشن والے کارٹوسیٹ-3 آپٹیکل سیٹلائٹ اور ریسیٹ سیٹلائٹ کی مدد سے وائناڈ لینڈ سلائڈنگ متاثرہ علاقہ کی تصویر لی ہے۔ زبردست تباہی کو ظاہر کرنے والی اس تصویر سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً 86000 اسکوائر میٹر زمین کھسکنے سے ملبہ ایراوانیفوجھا ندی کے کنارے تقریباً 8 کلومیٹر تک بہہ گیا ہے۔
وائناڈ میں آئی تباہی کتنی بڑی ہے، اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جتنی زمین دھنسی ہے اس میں 13 فٹبال میدان تیار ہو سکتے ہیں۔ عموماً ایک فٹبال میدان 6400 اسکوائر میٹر علاقہ میں بنتا ہے، یعنی بہت بڑا علاقہ لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔ خلائی ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ لینڈ سلائڈنگ سمندری سطح سے 1550 میٹر کی اونچائی پر شروع ہوا تھا۔