امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزہر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سابق حریت لیڈر کے الیکشن میں حصہ لینے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا جمہوریت میں بھروسہ بحال ہونا ہمارے لئے کامیابی ہے بی جے پی کے سینئر لیڈر رام مادھو کے کشمیر دورے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ رام مادھو ہی بی جے پی اور پی ڈی پی کے درمیان اتحاد کے ذمہ دار تھے اور ان کے پی ڈی پی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
موصوف نائب صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز وسطی کشمیر کے کنگن علاقے میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔سابق حریت لیڈر کے پی ڈی پی میں شامل ہونے پر پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘اچھی بات ہے اگر یہ لوگ الیکشن لڑ رہے ہیں جس پارٹی میں بھی جائیں، کم سے کم ان کا جمہوریت پر بھروسہ ہوا ہے یہ ہمارے لئے کامیابی ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘نظریات بدلتے رہتے ہیں اس سے پہلے جب الیکشن ہوتے تھے تو یہ لوگ بائیکاٹ کے نعرے لگاتے تھے اب کہیں نہ کہیں ان کی آئیڈیالوجی میں تبدیلی آئی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘ہماری بات صحیح ثابت ہوئی ہم لگاتار نوے کی دہائی سے کہتے ہیں خون خرابہ ہوگا لیکن کچھ بدلے گا نہیں جس کی وجہ سے ہمارے ساتھیوں کو نشانہ بنایا گیا، ہمیں جو کچھ حاصل کرنا ہے وہ جمہوری طریقے سے حاصل کیا جا سکتا ہے’۔
سابق گورنر ستیہ پال ملک کے رام مادھو کے کشمیر آنے کے متعلق بیان کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا: ‘اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ رام مادھو کے اگر کسی پارٹی ے ساتھ اچھے تعلقات ہیں تو وہ پی ڈی پی ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘رام مادھو ہی بی جے پی اور پی ڈی پی کے درمیان اتحاد کے ذمہ دار تھے’۔شراب کی دکانیں کھلنے کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ‘حکومت آنے دیں یہاں اندھا دھند شراب کی دکانیں کھلنے پر روک لگنی چاہئے’ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں کہا: ‘ریاستی درجے کو واپس لائیں گے’۔(یو این آئی)