امت نیوز ڈیسک //
سری نگر: جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حمید قرہ کا کہنا ہے کہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان قبل از انتخابات الائنس نے بی جے پی کی جموں وکشمیر میں بچھائی گئی بساط کو درہم و برہم کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ الائنس کوئی عام الائنس نہیں ہے بلکہ یہ الائنس جموں وکشمیر کے لوگوں کے تشخص کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں وسطی شالہ ٹینگ اسمبلی حقلے پر کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔ اس دورن ان کے ہمراہ پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد تھی۔انہوں نے کہا: ‘اگر این ڈی اے کے الائنسز ٹھیک ہیں تو ان کو ہماری الائنس سے تکلیف کیوں ہے در اصل جو انہوں نے (بی جے پی نے) یہاں ایک بساط بچھائی تھی وہ اس الائنس سے درہم و برہم ہوگئی’۔ان کا کہنا تھا: ‘یہ الائنس کوئی عام الائنس نہیں ہے بلکہ یہ لوگوں کے تشخص کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے،آئندہ نسلوں کو بچانے کے لئے اور آئینی حقوق کی بحالی کے لئے کیا گیا ہے’۔
مسٹر قرہ نے کہا کہ یہ الائنس انتخابی فوائد یا حکومت حاصل کرنے کے لئے نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس الائنس کا سب سے بڑا مقصد بی جے پی کو یہاں سے نکالنا ہے۔
آزاد امید واروں کے میدان میں اترنے کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف صدر نے کہا: ‘یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کو کشمیر میں آزمایا جا رہا ہے اور یہاں ووٹوں کو تقسیم کرنے کا سلسلہ سال 2014 سے شروع ہوا’انہوں نے کہا: ‘ووٹوں کو تقسیم کرکے کشمیریوں کو بے اختیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘اگر لوگوں نے اس وقت بھی کوتاہی کی تو اس کا اثر آئندہ ایک صدی تک پڑ سکتا ہے’۔
اسمبلی انتخابات کے متعلق بات کرتے ہوئے طارق قرہ نے کہا کہ یہ انتخابات ہماری تقدیر کے انتخابات ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ لین دین کے نہیں بلکہ لوگوں کے تشخص کے انتخابات ہیں۔