امت نیوز ڈیسک //
جموں:وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں سال2014تک دہشت گردی اور علاحدگی پسندی کا بول بالا رہا جبکہ اندرونی و بیرونی طاقتیں خطے کو کمزور کرنے کے لئے کوشاں رہیں۔انہوں کے کہا کہ جموں وکشمیر میں دہشت گردی شروع کرنے میں ملوث لوگوں کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں۔ان باتوں کا اظہار وزیر داخلہ نے جموں میں انتخابی منشور جاری کرنے کے بعد حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ دفعہ 370کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن کیا گیا اور دنیا کی کوئی طاقت اس کو واپس نہیں لا سکتی ۔انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کسی کو بھی اس قانون کو دوبارہ بحال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔نیشنل کانفرنس کے منشور کو ہدفہ تنقید بناتے ہوئے امیت شاہ نے کہاکہ این سی نے اپنے منشور میں 370کی بحالی کا وعدہ کیا ہے لیکن بھاجپا اس کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا ؛’بھارتیہ جنتاپارٹی جموں وکشمیر میں 40ہزار ہلاکتوں پر ایک وائٹ پیپر بھی جارئے کرئے گی اور ملوثین کا تعین بھی کیا جائے گا۔‘
وزیر داخلہ نے کہاکہ بی جے پی نے ہمیشہ جموں وکشمیر کا یونین انڈیا سے انضمام چاہا، سال 2014تک جموں وکشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کا دور دورہ تھا اور ہم نے جموں وکشمیر میں حریت اور علیحدگی پسند جماعتوں کی حمایت یافتہ حکومتیں بھی دیکھی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سال 2014کے بعد بھاجپا کی سربراہی والی مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر میں امن و امان کو بحال کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا اور اس طرح سے مرکزی زیر انتظام علاقے میں امن اور خوشحالی کا ایک نیا باب شروع ہوا۔
امیت شاہ نے کہا :’پانچ اگست 2019کو مرکزی حکومت نے تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے دفعہ 370اور 35اے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کیا اور دنیا کی کوئی طاقت اس قانون کو واپس نہیں لاسکتی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی پر طنز کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہاکہ راہل کو یہ بتانا ہوگا کہ آیا وہ نیشنل کانفرنس کے منشور کی حمایت کرتے ہیں جس میں دفعہ 370کی بحالی، پتھراو کرنے والوں اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے میں ملوث قیدی کی رہائی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی کی ہمت نہیں کہ وہ گوجر بکروال طبقے سے وابستہ کنبوں کی ریزرویشن کو چھو سکے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور میں جموں وکشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے احیاءکی بات کی ہیں کیا راہل گاندھی اس کوسپورٹ کرتے ہیں۔؟
امیت شاہ نے کہاکہ راہل گاندھی نے نیشنل کانفرنس کے منشور کی حمایت کی اور اس پارٹی کے ساتھ متحد ہو کر اسمبلی چناو لڑنے کا فیصلہ کیا۔
ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں امیت شاہ نے کہاکہ بطور وزیر داخلہ لوک سبھا میں اعلان کیا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد موزون وقت پر ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائے گا۔
امیت شاہ نے کہا :’ہم نے جموں وکشمیر کے لوگوں سے وعدہ کیا ہے کہ اسمبلی چناو کے بعد ریاست کا درجہ بھی بحال ہوگا ۔ ‘پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے کے بارے میں جب وزیر داخلہ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ بات چیت اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتی ۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا پاکستان کے ساتھ تجارتی روابط بحال ہو سکتے ہیں، تو امیت شاہ نے کہا :’تجارت دہشت گردی کی بنیاد رکھتی ہے، لہذا دہشت گردی کے سائے میں تجارت شروع کرنے کا سواہی پیدا نہیں ہوتا۔
سیاسی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ تین خاندانوں (عبداللہ ، مفتی اور گاندھی )کو چھوڑ کر بی جے پی اپنے آپشن کھلے رکھی گی۔ان کا کہنا تھا کہ ایک بات تو طے ہے کہ جموں وکشمیر میں اس بار نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور پی ڈی پی کی سرکار نہیں بنے گی۔(یو این آئی)