امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: دہلی حکومت میں وزیر رہی آتشی مارلینا دہلی کی نئی وزیر اعلیٰ ہوں گی۔ قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کے بعد آج ان کے نام کا اعلان کیا گیا ہے۔ آتشی اس وقت دہلی حکومت کے کابینہ وزیر ہیں۔
آتشی مارلینا کون ہیں:
عام آدمی پارٹی کے سب سے نمایاں ارکان میں سے ایک، آتشی کو دہلی کی تعلیمی اصلاحات میں ان کے کردار کے لیے سراہا جاتا ہے۔ ان کا پورا نام آتشی مارلینا سنگھ ہے۔ 8 جون 1981 کو دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) کے پروفیسر وجے سنگھ اور ترپتا واہی کے ہاں پیدا ہوئی۔ آتشی نے اپنی اسکول اور کالج کی تعلیم دہلی میں حاصل کی۔ 2001 میں ڈی یو کے سینٹ اسٹیفن کالج سے تاریخ میں گریجویشن کرنے کے بعد، وہ مزید تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی چلی گئیں۔
آتشی کا سیاسی سفر:
آتشی نے سال 2013 میں عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور پارٹی کے لیے پالیسی سازی میں حصہ لیا۔ انہوں نے دہلی میں تعلیمی اصلاحات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 2015 میں اروند کیجریوال کی قیادت والی دہلی حکومت نے انہیں نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا کا مشیر مقرر کیا۔ تاہم انہیں 2018 میں اس عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ مرکز کی طرف سے آٹھ دیگر پارٹی ممبران کے ساتھ آتشی کی تقرری کی منسوخی عآپ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کے درمیان تعطل کا باعث بنی۔
سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں عآپ نے انہیں مشرقی دہلی سیٹ سے میدان میں اتارا تھا۔ کانگریس لیڈر ارویندر سنگھ لولی اور کرکٹر سے سیاست دان بنے گوتم گمبھیر کے خلاف، جو بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے تھے۔ آتشی کو ایک مضبوط دعویدار کے طور پر دیکھا جاتا تھا، لیکن وہ گوتم گمبھیر سے ہار گئیں۔ اس کے بعد آنے والے دہلی اسمبلی انتخابات میں عآپ نے انہیں دوبارہ دہلی کے کالکاجی حلقہ سے اپنا امیدوار بنایا۔ فی الحال وہ کالکاجی سے ایم ایل اے ہیں اور دہلی حکومت کی کابینہ میں سب سے موثر وزیر ہیں۔
عآپ میں شامل ہونے سے پہلے آتشی نے کچھ وقت آندھرا پردیش کے رشی ویلی اسکول میں تاریخ اور انگریزی پڑھانے کا کام کیا تھا۔ دہلی کے تعلیمی اداروں کی بحالی میں اہم کردار ادا کرنے کا سہرا آتشی کو جاتا ہے۔ انہوں نے دہلی کے سرکاری اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے، تعلیم کے حق کے قانون کے تحت اسکول مینجمنٹ کمیٹیوں کے قیام، پرائیویٹ اسکولوں کو من مانی فیسوں میں اضافے سے روکنے کے لیے قواعد کو مضبوط کرنے اور بہتر نصاب متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
غور طلب ہے کہ پیر کو کیجریوال نے سیاسی امور کی کمیٹی کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میں دہلی کے موجودہ سیاسی حالات میں نئے وزیر اعلیٰ کے بارے میں ہر ممبر سے ایک ایک کر کے ان کی رائے پوچھی گئی۔