امت نیوز ڈیسک //
نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت میں پانچ ججوں کی بنچ نے جمعہ کو کرناٹک ہائی کورٹ کی طرف سے عدالتی کارروائی کے دوران ایک خاتون وکیل کے خلاف کئے گئے مبینہ متنازعہ اور قابل اعتراض تبصروں کا از خود نوٹس لیا۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ہائی کورٹ سے رپورٹ بھی طلب کی ہے اور کچھ بنیادی رہنما اصول طے کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ سینئر ججوں کی بنچ نے عدالتی کارروائی کے دوران ہائی کورٹ کے جسٹس ویدویاسچاریہ سریشانند کے تبصروں کا نوٹس لینے کے لیے صبح جمع ہوئے۔
بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی، سوریہ کانت اور ہریشی کیش رائے بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ عدالتی کارروائی کے دوران کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کے تبصروں سے متعلق میڈیا رپورٹس نے عدالت کی توجہ مبذول کرائی ہے۔
بنچ نے کہا ہم کرناٹک ہائی کورٹ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے ہدایات حاصل کرنے کے بعد رپورٹ پیش کرے۔ ہم کچھ بنیادی رہنما خطوط پیش کر سکتے ہیں،بنچ نے کہا عدالت نے کہا کہ آئندہ دو روز میں رپورٹ جمع کرائی جائے اور اسے اس کے سیکرٹری جنرل کے پاس جمع کرایا جائے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت بدھ کو مقرر کی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہائی کورٹ کی کارروائی کے دوران وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں ایک جج کو ایک خاتون وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے اور مبینہ طور پر کچھ قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے چیف جسٹس پر زور دیا کہ وہ ‘ایکس’ پر تبصروں کا از خود نوٹس لیں۔