امت نیوز ڈیسک //
کینیڈین حکومت کے ساتھ پیدا ہونے والے تازہ تنازعہ کے درمیان ہندوستانی حکومت نے کینیڈا کے 6 سفارت کاروں کو ملک چھورنے کے لئے کہا ہے۔ سفارت کاروں کو 19 اکتوبر 2024 بروز ہفتہ رات 11:59 بجے یا اس سے پہلے ہندوستان چھوڑنا ہوگا۔ ہندوستانی حکومت نے کینیڈا سے اپنے سفیروں کو بھی واپس بلا لیا ہے۔ ہندوستان نے یہ کارروائی ان افسران کو خالصتانی علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات سے منسلک کرنے کی کینیڈا کی کوششوں کے جواب میں کی ہے۔
وزارت خارجہ نے اس فیصلے کا اعلان کینیڈا کے سفیر انچارج کو طلب کرنے کے فوراً بعد کیا۔ "کینیڈا کے سفیر انچارج کو کل شام سکریٹری (ایسٹ) نے طلب کیا، انہیں بتایا گیا کہ کینیڈا میں ہندوستانی ہائی کمشنر اور دیگر سفارت کاروں اور اہلکاروں کو بے بنیاد نشانہ بنانا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے”۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ انتہا پسندی اور تشدد کے ماحول میں ٹروڈو حکومت کے اقدامات نے ان کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ہمیں ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے موجودہ کینیڈین حکومت کے عزم کے بارے میں کوئی یقین نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ اس لیے، حکومت ہند نے ہائی کمشنر اور دیگر سفارت کاروں اور اہلکاروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان ٹروڈو حکومت کے جواب میں مزید اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔”
ہندوستانی حکومت کی جانب سے نکالے گئے کینیڈین سفارت کاروں میں قائم مقام ہائی کمشنر اسٹیورٹ راس وہیلر، ڈپٹی ہائی کمشنر پیٹرک ہیبرٹ، فرسٹ سیکریٹری میری کیتھرین جولی، فرسٹ سیکریٹری لین راس ڈیوڈ ٹریٹس، فرسٹ سیکریٹری ایڈم جیمز چوپکا اور فرسٹ سیکریٹری پاؤلا اورجویلا شامل ہیں۔