(سرینگر)شالیمار سے ملحقہ پزیل پورہ میں ایک پولیس کانسٹیبل نے مبینہ طور پر اپنی رہائش گاہ پر گلے میں پھندہ ڈال کر زندگی کا خاتمہ کردیا۔ جبکہ رام بن میں ایک سی آر پی ایف اہلکار نے بھی خود کشی کی۔پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ آرمڈ پولیس 12ویں بٹالین کے کانسٹیبل بلال احمد دھوبی بلٹ نمبر 104نے اپنے گھر پزیل پورہ شالیمار میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر خود کشی کی۔مذکورہ پولیس جوان نے خود کو پھانسی دیدی۔ اگر چہ انہیں میڈیکل انسٹیچوٹ صورہ منتقل کر دیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ پولیس اہلکار کی دو دن بعد شادی ہونے جارہی تھی۔پولیس کے مطابق بظاہر یہ خودکشی کا معاملہ لگتا ہے۔تاہم واقعے کی مزید تحقیقات کے لئے کیس درج کیا گیا ہے۔ادھر منگل(19اکتوبر) کی صبح 84بٹالین سی آر پی ایف سے وابستہ ایک اہلکارنے چندرکوٹ رام بن میں خود کو گولی ماردی اور زندگی کا خاتمہ کرڈالا۔ گولی چلنے کی آواز سے کیمپ میں افراتفری مچ گئی اور دیگر اہلکار جائے واردات کی طرف دوڑ پڑے۔ ساتھی اہلکاروںنے کانسٹیبل 30سالہ رنجیو رنجن سنگھ ولد چندرکہ سنگھ ساکن گائو نگری بہار کی لاش خون میں لت پت پائی۔ اگرچہ اہلکاروںنے رنجیورنجن سنگھ کو رام بن ہسپتال پہنچایا تاہم ڈاکٹروںنے اسے مردہ قرار دیا۔ادھر قاضی گنڈ کے چائے مولہ علاقے میں سری نگرجموں قومی شاہراہ پر واقع ایک ہوٹل کے کمرے میں منگل کی صبح ایک نوجوان کو پر اسرار طور پر مردہ پایا گیا۔مہلوک نوجوان کی شناخت 25 سالہ محمد حنیف گجر ولد غلام حسن گجر ساکن اکھرال رام بن کے بطور ہوئی ہے۔مذکورہ نوجوان پیشے سے مزدور تھا۔