(سرینگر) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر لیڈر میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق نے صحافی سجاد گل کو گرفتار کرکے ان پر ’مجرمانہ سازش‘ کا الزام عائد کرنے کی مزمت کرتے ہوئے کہا: ’’جموں وکشمیر میں حکمرانوں کی جانب سے ظلم و زیادتی کی پالیسیاں بلا روک ٹوک جاری ہیں۔‘‘ ایک بیان میں حریت لیڈر نے کہا ہے ’’چند دن پہلے ہی صحافی سجاد گل کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران حقائق کی رپورٹنگ پرگرفتار کیا گیا ہے اور اس پر ’مجرمانہ سازش‘ کا الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ وادی کشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔‘‘ حریت لیڈر نے حکام سے سجاد گل کو رہا کرنے، گرفتاریوں اور نظر بندیوں کے ذریعے ڈرانے اور دھمکانے کی پالیسیاں بند کرنے پر زور دیا۔’ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے جموں میں ’گجر اور بکروالوں کی حالت زار‘ پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب انہیں زبردستی آٹھ دہائیوں پر محیط ان کے رہائشی مکانات کو مسمار کرکے بے گھر کیا جا رہا ہے اور اس پر طرہ یہ کہ اس حوالے سے انہیں کوئی پیشگی اطلاع بھی نہیں دی جا رہی۔‘‘ بیان میں میر واعظ نے مزید کہا کہ ’’شدید موسم سرما کے دوران اور ایک ایسے وقت میں جبکہ وبائی بیماری کورونا وائرس ایک بار پھر تیزی سے پھیل رہی ہے، ان کے سروں سے چھت چھینی جارہی ہے۔‘‘ میرواعظ نے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں ایک جانب آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے بیرون ریاست کے لوگوں کو یہاں زمین اور جائیداد خریدنے کی ترغیب دی جا رہی ہے جبکہ دوسری جانب جموں وکشمیر کے خود اپنے شہریوں اور پشتینی باشندوں کو غیر انسانی ہتھکنڈوں کے ذریعے بے گھر کیا جا رہا ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل تشویش ہے۔‘‘