(سرینگر) شمالی کمان کے فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل اوپندر ادیودی نے کہا کہ فوج جموں و کشمیر سے عسکریت کے مکمل خاتمہ تک اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی اور جنگجوئوں پر دبائو بنائے رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج وادی میں عسکریت پسندی پر قابو پانے اور پلوامہ جیسے حملوں کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی ہے ۔ ایک نجی نیوز چینل کے ساتھ خصوصی انٹر ویو میں آرمی کے شمالی کمان کے فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل اوپندر ادیودی نے کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر میں ملی ٹنٹوں کی تعداد کافی کم ہے جو کہ دہائی میں سب سے تعداد ہے ۔انہوں نے کہا کہ فوج جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو ختم کرنے اور دائمی امن کے قیام کیلئے کام کررہی ہے جو جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وادی میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور فوج اور سیکورٹی ایجنسیاں پلوامہ جیسے حملوں کو روکنے میں کامیاب رہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ میری رائے میں فوج جہاں سے شہری انتظامیہ کام کرنا شروع کرتی ہے وہاں تشدد کی سطح کو کم کرتی ہے۔ مجھے یقین کرنے کی وجہ ہے کہ ہم اس مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔ یہاں بہت ساری سرگرمیاں ہیں اور ہم لوگوں کے ساتھ گہری ہم آہنگی کے ساتھ بھی کام کر رہے ہیں اور گڈ گورننس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ماحول بنانا ہوگا جہاں لوگوں کے رویہ میں تبدیلی آئے جو عسکریت پسندی میں شامل ہو گئے اور واپس آنا چاہتے ہیں ، اور زیادہ اہم بات یہ ہے کہ سول سوسائٹی کو لازمی طور پر ہتھیار ڈالنے کیلئے عسکریت پسندوں کو مائل کرنا چاہئے۔ اس کا بائیکاٹ نہیں کیا گیا ہے اور ہمیں اکٹھے ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ہتھیار ڈالنے والا مسئلہ کامیاب ہو جائے۔ مجھے خوشی ہے کہ اس سال بہت سارے جنگجوئوں نے ہتھیار ڈالے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی نوجوانوں کو عسکریت سے دور رکھنے کیلئے فوج کی کارورائیاں جاری ہے جس میں کافی حد تک کامیابی مل رہی ہے.