(سرینگر) سال رواں کے پہلے دو ماہ بھی جموں و کشمیر میں خونین ثابت ہوئے جس دوران 34ہلاکتیں ریکارڈ ہوئی جن میں 15مسلح جھڑپوں میں 28جنگجوجبکہ مہلوکین میں دو فوجی اور تین پولیس اہلکار بھی شامل ہے ۔ سال رواں کے ماہ فروری میں وادی کشمیر میں کل ملا کر 5مسلح جھڑپیں ہوئی جن میں سات مقامی جنگجو ہلاک ہو گئے جبکہ جنگجویانہ کارورائیوں میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دو آفیسر سمیت دو فوجی اہلکار زخمی ہو گئے ۔ شوپیان کے امشی پورہ علاقے میں ایک پولیس آفیسر ( اے ایس آئی ) شبیر احمد وگے پر جنگجوئوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا ۔ جبکہ ایک پولیس اہلکار ( ڈرائیور) زبیر احمد ساکنہ پاپچن نشاط پارک بانڈی پورہ میں گرینیڈ حملے میں مارا گیا جبکہ اس حملے میں تین اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے ۔ اسی دوران 28فروری کو سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں اینٹی کارپشن بیورو سے وابستہ پولیس آفیسر پر مسلح جنگجوئوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا ۔ اعداد و شمار کے مطابق ماہ فروری میں پانچ مسلح جھڑپوں کے دوران دو فوجی اہلکار بھی ہلاک ہو گئے ۔ فوج کو چیر مرگ زینہ پورہ شوپیان میں اس وقت نقصان اٹھانا پڑا جب وہ فوجی اہلکار سنتوش یادو اور روہت چوان مسلح جھڑپ کے دوران جنگجوئوں کی فائرنگ میں مار ے گئے ۔ جنوبی کشمیر میں چار مسلح جھڑپیں ہوئی جبکہ سرینگر میں ایک ہوئی ۔ ان میں سے امشی پورہ ، چیر مرگ زینہ پورہ ، نو پورہ نادی گام شوپیان اور رنگ پورہ زاکورہ سرینگر شامل ہے ۔ اس دوران شوپیان میں ایک شہری شکیل احمد خان ولد عبد الرحیم خان بھی مارا گیا جس میں پولیس کا کہنا تھا کہ وہ جھڑ پ کے دوران عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں مارا گیا ۔ اس طرح سے اعداد و شمار کے مطابع ماہ جنوری میں 23افراد جن میں 21جنگجو اور 2پولیس اہلکار شامل ہے وہیں اعداد و شمار کے مطابق امسال کے پہلے دوماہ میں کل ملاکر 34ہلاکتیں ہوئی جن میں 28جنگجو ، 3پولیس اہلکار ، دو فوجی جوان اور ایک عام شہر ی بھی شامل ہے ۔