(جموں) لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ پی ایم مودی کی رہنمائی میں، ہم ایک جامع معاشرے کی تعمیر کیلئے پنچایتی راج اداروں کی جڑیں مضبوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ دیہی اور شہروںکے درمیان فرق کو ختم کیا جائے، تاکہ خوشحالی جموں و کشمیر کے ہر شہری کے گھر اور دل تک پہنچے۔لیفٹیننٹ گورنرنے سول سیکرٹریٹ میں محکمہ دیہی ترقی اور پنچایتی راج کی طرف سے منعقد کی گئی ایک ورچوئل کانفرنس کے دوران 20,000 اراکین سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ پنچایتی اداروں کے نمائندے دیہی تعمیرات اور ترقیاتی پروگراموں کی بنیاد ہیں۔انکا کہنا تھا کہ گورننس میں، پالیسی سے لے کر سروس ڈیلیوری تک، پنچایتی نمائندے نظام کے زندہ سیل کے طور پر کام کرتے ہیں۔ منوج سنہا نے کہا کہ پنچایتی نمائندوں کو مضبوط بنا کر، ہم گرام سوراج کے وژن کو حقیقی معنوں میں عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک زیادہ موثر نظام کو بااختیار بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں کی استعداد کار میں اضافے سے زراعت، دیہی روزگار، بنیادی خدمات تک رسائی جیسے تعلیم، صحت، غذائیت، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، سوچھتا، سماجی تحفظ اور دیہی جموں و کشمیر کو کاروباری مرکز میں تبدیل کرنے کی پیداواری صلاحیت پیدا ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ایک متحرک اور پیداواری زرعی معیشت اعلیٰ اور پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیاد ہے۔ ترقیاتی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے کے طور پر،پنچایتی اداروں کے نمائندے گورننس کو مزید شفاف اور شہریوں کے سامنے جوابدہ بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ترقیاتی کاموں کو مؤثر طریقے سے منصوبہ بندی اور انجام دینے کے لیے ڈسٹرکٹ کیپیکس بجٹ کی تشکیل کے لیے PRIs کو شامل کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا گیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نمائندوں کو مقامی آبادی کی ضروریات کے مطابق اپنی ترقیاتی سکیموں کو تیار کرنے کے لیے فنڈز بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پی آر آئی کے دفاتر کے کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ حال ہی میں 1889 پنچایت اکاؤنٹس اسسٹنٹس کو بھی بھرتی کیا گیا ہے۔”اوسط طور پر، ترقیاتی کاموں کے لیے ہر پنچایت کو تقریباً 1.47 کروڑ روپے دیے گئے ہیں، اس کے علاوہ جموں و کشمیر کے لیے اس سال کے 1.13 لاکھ کروڑ روپے کے ریکارڈ بجٹ میں، تمام پنچایتوں کے لیے 1000 کروڑ روپے، ترقیاتی کاموں کے لیے 200 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 20 ضلعی ترقیاتی کونسلوں کے لیے فنڈ (ہر ڈی ڈی سی کے لیے 10 کروڑ روپے) اور بلاک ڈیولپمنٹ کونسلز کے لیے 71.25 کروڑ روپے (ہر ایک میں 25 لاکھ روپے)۔ اس کے علاوہ 313 کروڑ روپے مقامی اداروں کو بھی دیے گئے ہیں اور تقریباً 1727 کروڑ روپے تمام پنچایتوں کو منریگا، 14ویں مالیاتی کمیشن، مڈ ڈے میل اور انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت دیے گئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے دیہاتوں کو آتما نربھر بنانے کے لیے سماجی و اقتصادی ترقی کے عمل میں جن بھاگداری کے نئے جذبے کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔انہوں نے مزید ضلعی انتظامیہ، ڈی ڈی سیز اور پنچایتوں کو مشورہ دیا کہ وہ دوسروں کے بہترین طرز عمل کو نقل کریں اور لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔اس موقع پر گرام سوراج مہینے کے لیے 100 نکاتی پروگرام کو بھی حتمی شکل دی گئی جس میں بنیادی طور پر دیہی انفراسٹرکچر، گڈ گورننس، ذریعہ معاش پیدا کرنے، مالی شمولیت، نوجوانوں کو بااختیار بنانے، ماحولیات کے تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ دی جائے گی۔(انفو)