(جموں) جموں کے جلال آباد سنجیوان علاقے میں مسلح تصادم آرائی میں دو جنگجوﺅں کی ہلاکت کے بعد جھڑپ کے مقام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جھڑپ میں مارے گئے جنگجو سیکورٹی فورسز پر فدائین حملہ کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔انہوں نے کہا کہ دونوں مارے گئے ملی ٹنٹ جیش محمد سے وابستہ تھے اور انہوں نے حالیہ میں دراندازی کرکے اس پار داخل ہونے میں کامیابی حاصل کر لی ہے ۔ ڈی جی پی نے کہا کہ جمعرات کی شام دیر گئے جلال آباد سنجیوان علاقے میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد جموں پولیس ، سی آئی ایس ایف اور دیگر سیکورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرے میں لیکر وہاں تلاشی آپریشن شروع کرد یا جس دوران وہاں موجود ملی ٹنٹوں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پانچ سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہو گئے جن میں سے ایک سی آئی ایس ایف کا اسسٹنٹ سب انسپکٹر زخموں کی تاب نہ لاکر اسپتال میں دم توڑ بیٹھا جس کی شناخت ایس پی پاٹل کے بطور ہوئی ہے ۔ ڈی جی پی نے کہا کہ دونوں ملی ٹنٹ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل خود کش حملہ کرکے ان کے دورے میں خلل ڈالنے کی کوشش میں تھے ۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز نے اس آپریشن کو کامیابی سے انجام تک پہنچایا جس کے لیے میں اپنے افسروں، اہلکاروں اور سیکورٹی فورسز کو مبارک باد دیتا ہوں ۔ ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ ہم نے ماضی میں بھی عسکریت پسندوں کے اس قسم کے عزائم کو ناکام بنایا ہے اور آگے بھی ان کو اپنے مذموم ارادوں کو پورا ہونے میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ڈی جی پی نے مزید کہا کہ دونوں کے قبضے سے تین اے کے 47رائفلیں ، گرینیڈ ، میگزین ، کھانے پینے کی چیز یں اور ادویات بر آمد کر لی گئی ہے جو معمول کے مطابق فدائین ملی ٹنوں کے پاس سے ملتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تاحال کوئی بھی پورٹ سامنے نہیں آئی ہے کہ دونوں سانبہ میں وزیر اعظم کیلئے منعقد ہونی والی ریلی کو نشانہ بنانے والے تھے تاہم اس بارے میں کارروائی جاری ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی پی نے کہا کہ فی الحال یہ بات سامنے آرہی ہے کہ علاقے میں یہ دو ہی ملی ٹنٹ موجود تھے ۔ چونکہ ان کی کوئی پرانی ہسٹری نہیں ہے جس سے یہ بات صاف ہے کہ دونوں حالیہ میں اس پار داخل ہوکر بڑے فدائین حملے کی تاک میں تھے ۔