(سرینگر) انڈین آرمی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا جس دوران اُنہیں سرگرم جنگجووں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل منوج پانڈے ہفتے کو دو روزہ دورے پر سرینگر وارد ہوئے ۔اُن کے ہمراہ شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اوپندر دیودی اور فوج کے اعلیٰ آفیسران بھی موجود تھے۔انہوں نے بتایا کہ فوجی سربراہ نے شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا بچشم جائزہ لیا اور وہاں پر آفیسران کے ساتھ میٹنگ کی ۔فوجی سربراہ کو وہاں تعینات کمانڈروں نے موجودہ صورتحال اور لائن آف کنٹرول پر در اندازی کے خلاف جاری آپریشنز کے متعلق جانکاری فراہم کی‘۔اُن کے مطابق میٹنگ کے دوران فوجی چیف کو لائن آف کنٹرول کی صورتحال کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ جنرل منوج پانڈے کو ایل او سی پر سیز فائر معاہدے پر عملدر آمد کے ساتھ ساتھ فوج کی تیاریوں کے بارے میں بھی مکمل تفصیلات فراہم کی گئی ۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران آرمی چیف نے آفیسران پر زور دیا کہ لائن آف کنٹرول پر مزید چوکیس بڑھانے کی ضرورت ہے ۔اس موقع پر فوجی چیف نے ایل او سی پر تعینات افواج سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ مختلف چیلنجوں کے باوجود بھی ہمارے جوان تن دہی اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔اس سے قبل آرمی چیف کو بادامی باغ فوجی چھاونی میں ناردرن کمانڈر اور چنار کارپس کمانڈر نے وادی کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔فوجی سربراہ کو بتایا گیا کہ کشمیر میں امن ، ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے ۔آرمی چیف نے فوج کی جانب سے وادی کشمیر میں امن و امان کے قیام کی خاطر کی جانے والی کوششوں کی زبردست سراہنا کی۔