امت نیوز ڈیسک // جموں و کشمیر پولیس کے انسپکٹر جنرل، کشمیر زون، وجے کمار نے پلوامہ تصادم آرائی سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ نوجوانوں کو عسکریت پسندی کے لیے اکسانے اور انہیں عسکری صفوں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے والوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت نظر بند کیا جا رہا ہے۔
پلوامہ تصادم سے متعلق آئی جی پی، کشمیر زون، کی پریس بریفنگوجے کمار نے پلوامہ تصادم آرائی سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ انکائونٹر کے دوران جیش محمد تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہلاک کیے گئے دونوں عسکریت پسند کانسٹیبل ریاض احمد ٹھوکر کی ہلاکت میں ملوث تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس سمیت دیگر سیکورٹی ایجنسیز کامیابی کے ساتھ ملی ٹینٹ مخالف آپریشن انجام دے رہی ہیں۔نوجوانوں کی عسکری صفوں میں شمولیت کے حوالے سے آئی جی پی نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیز عسکری صفوں میں شامل کیے جا رہے نوجوانوں کو واپس مین اسٹریم میں لانے کے لیے کوشاں اور سرگرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو عسکریت پسندی کا راستہ ترک کرنے اور واپس مین اسٹریم میں شامل ہونے کے لیے اہل خانہ خصوصا والدین کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔
آئی جی پی نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو ورغلانے، انہیں عسکری صفوں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے والوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت نظر بند کیا جا رہا ہے۔ وہیں انہوں نے والدین سے اپنے بچوں پر خاص نظر رکھنے کی بھی اپیل کی۔ امرناتھ یاترا کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وجے کمار نے کہا کہ ’’امرناتھ یاترا کے لیے فل پروف انتظامات کیے گئے ہیں اور اس ضمن میں کسی بھی قسم کی غفلت برتی نہیں جائے گی۔(ایجنسیز)