//مرکزی سرکار کی جانب سے عوامی رابطہ مہم کے تیسرے مرحلے کے تحت وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع کے علاوہ دیگر مرکزی وزراءکا ایک اور گروپ جموں کشمیر کے دورے پر آرہے ہیں ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ مرکزی وزراءکے دورے کے دوران مودی سرکار کے کابینہ کے وزراءجموں کشمیر آرہے ہیں جو مختلف عوامی نمائندوں اور سرکاری افسران کے ساتھ بات کرکے جموں کشمیر کی مجموعی ترقی اور حفاظتی صورتحال کا جائزہ لیں گے ۔ عوامی رابطہ پروگرام کے گزشتہ دو مرحلوں میں حاصل کی گئی پیش رفت کے بعد اب سرکار نے مہم کے تیسرے مرحلے کا آغاز کیا ہے اور گذشتہ دنوں سے اب یہ مہم شروع ہوچکی ہے ۔ عوامی رابطہ مہم کے اس تیسرے مرحلے کے دوران 70کے قریب مرکزی وزراءکے علاوہ وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی جموں کشمیر کا دورہ کریں گے ۔ دورے کے دوران یہ وزراءعوعامی مسائل کا جائزہ لینے کے علاوہ گزشتہ دو مرحلوں کے دوران عوام کی طرف سے پیش کئے گئے مطالبات کو پورا کرنے کے عمل کا بھی بذات خود جائزہ لیں گے۔ذرائع کے مطابق کابینہ وزراءکا دورہ جموں کشمیر یاترا شروع ہونے کے ساتھ ہی متوقع ہے ۔ وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بات صاف طور پر واضح کی تھی کہ دفعہ 370کے رہتے جموں کشمیر کی ترقی اور یہاں کے لوگوں کو پورے حقوق کی فراہمی میں کافی رُکاوٹیں حائل رہیں اور اس دفعہ کی منسوخی کے بعد اب ساری رُکاوتیں دور ہوں گئی ہیں۔ جموں کشمیر کی ترقی کو یقینی بنانے اور عوام کی شکایات کے ازالہ کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے مرکزی سرکار نے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کی شروعات کے علاوہ لوگوں کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کےلئے مختلف مرکزی وزارءکے گروپ قائم کرکے اُنہیں جموں کشمیر کے تمام اضلاع کا دورہ کرکے عوامی مسائل کا بذات خود جائزہ لینے کےلئے ایک پروگرام مرتب کیا اور اس پروگرام کو عملاتے ہوئے گزشتہ برس کے آخر میں مرکزی وزراءکی عوامی رابطہ مہم کاآغاز ہوا ور اس مہم کے پہلے دو مراحل کے دوران مختلف محکموں کے وزراءنے جموں کشمیر کے تمام بیس اضلاس کا دورہ کیا اور عوامی نمائندوں کے ساتھ عام لوگوں سے ملاقاتیں کرکے اُن کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور دلی جاکر اپنی رپوٹ سرکار کے سامنے پیش کیں۔ ان دوروں کو کامیاب بنانے کےلئے مرکزی سرکار وزراءکی سفارشات کو لگاتار عملاکر لوگوں کے مسائل کا ازالہ کررہی ہے جس کے زمینی سطح پر ثبوت عوام بذات کود محسوس کررہے ہیں ۔ عوامی رابطہ مہم کے ان دو مرحلوں کے دوران جموں کشمیر کے لوگوں خاص کر یہاںکے نوجوانوں نےان وزراءسے ملاقاتیں کرکے اپنی ضروریات کے بارے میں اُنہیں آگاہ بھی کیا اور ضروریات کو پورا کرنے کا اسرار بھی کیا جس کے جواب میں مرکز نے ابھی تک کافی حد تک ضروریات کو پورا کرنے کے اقدامات اُٹھائے اور کئی اقدامات اس قت روبہ عمل ہیں۔ مرکزی سرکار کی طرف سے شروع کئے گئے اس عوامی رابطہ پروگرام سے عام لوگوں کو کافی فائدہ ہوا جس پر لوگ کافی خوش ہیں اور ایسے مزید پرگراموں کے متمنی ہیں تاکہ جو مصیبتیں ان برسوں میں عوام نے جھیلیں ہیں وہ دور ہوں اور جموں کشمیر ترقی کے ایک نئے دور میں قدم رکھ سکے ۔ عوامی رابطہ پروگرام کے گزشتہ دو مرحلوں میں حاصل کی گئی پیش رفت کے بعد اب سرکار نے مہم کے تیسرے مرحلے کا آغاز کیا ہے اور گذشتہ دنوں سے اب یہ مہم شروع ہوچکی ہے ۔ عوامی رابطہ مہم کے اس تیسرے مرحلے کے دوران 70کے قریب مرکزی وزراءکے علاوہ وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی جموں کشمیر کا دورہ کریں گے ۔ دورے کے دوران یہ وزراءعوعامی مسائل کا جائزہ لینے کے علاوہ گزشتہ دو مرحلوں کے دوران عوام کی طرف سے پیش کئے گئے مطالبات کو پورا کرنے کے عمل کا بھی بذات خود جائزہ لیں گے اور خامیوں کو دور کرنے کے اقدامات کے بارے میں سیدھے طور پر عوام سے صلاح و مشورہ بھی کریں گے ۔ اس پروگرام کے دوران یہ وزراءعوام کے ساتھ ساتھ پنچائتی راج اداروں کے نمائندوں کے ساتھ وزیر اعظم ترقیاتی پروگرام کے بارے میں بات کرنے کے علاوہ جموں کشمیر میں چلائی جارہی مختلف فلاحی سکیموں کے بارے میں جانکاری حاصل کریں گے ۔ اس مرحلے کے دوران روزانہ2سے تین مرکزی وزراءمختلف اظلاع کا دورہ کریں گے اس دوران یہ وزراءبلاک اور تحصیل سطح پر بھی عوام سے ملاقاتیں کرکے ان کی ضروریات سے آگاہی حاصل کریں گے ۔ مہم کے اختتام پر سبھی مرکزی وزراءاپنی رپورٹ وزیر اعظم کے دفتر کو پیش کریں گے جس کے بعد وزیر اعظم کا دفتر ضروری ہدایت جاری کرکے عوامی مسائل کے ازالہ کی مہم شروع کریں گے ۔ مرکزی سرکار کے ان اقدامات کا مقصد جموں کشمیر کے لوگوں کی ضروریات پورا کرنے کے ساتھ ساتھ زندگی کے مختلف شعبوں جکی ترقی کو یقینی بنانا ہے تاکہ گزشتہ کئی دہائیوںسے جموں کشمیر کی ترقی میں حائل رُکاوٹوں کو دور کیا جاسکے اور عوام ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل ہوکر ملکی ترقی کے شراکت دار بن سکیں ۔ جموں کشمیر کے عوام کی بھی یہ اولین ذمہ داری ہے کہ وہ دورے پر آنے والے زرائع سے تعاون کرکے اُنہیں اپنے علاقائی ضروریات سے واقف کرائیں تاکہ جموں کشمیر کے عوام کے ہر علاقے کی یکساں ترقی کو یقینی بنایا جاسکے ۔