امت نیوز ڈیسک // جموں و کشمیر کے ضلع شوپیان کے کانجی الر علاقے میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہوئے تصادم میں لشکر طیبہ کے دو عسکریت پسند جاں بحق ہوئے ہیں۔ فائرنگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔
آئی جی پی کشمیر کے مطابق مارے گئے عسکریت پسندوں میں سے ایک کی شناخت شوپیاں کے جان محمد لون کے طور پر ہوئی ہے اور یہ دیگر عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کے علاوہ کولگام ضلع میں 2 جون 2022 کو بینک منیجر وجے کمار کے حالیہ قتل میں ملوث تھا۔
جاں بحق ہونے والے دوسرے عسکریت پسند کی شناخت طفیل گنائی کے نام سے ہوئی ہے۔ انکاؤنٹر کے مقام سے 01 اے کے 47 رائفل اور ایک پستول سمیت اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ تلاشی آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔
شوپیان ضلع کے کانجی الر علاقے میں دو عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فورسز اہلکار جن میں فوج کی 34آر آر، سی آر پی ایف کی14بٹالین اور جموں وکشمیر پولیس نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر سبھی ممکنہ راستوں کو بند کر کے تلاشی کارروائی شروع کی۔
آپریشن کے دوران ایک رہائشی مکان میں جب فورسز اہلکار داخل ہوئے تو وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کر دی۔ جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے دو مقامی عسکریت پسندوں کو جاں بحق کر دیا۔