سرینگر/ کشمیری علماء نے جمعرات کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران متحدہ مجلس علماءجموں و کشمیر کے امیر اعلیٰ و سرپرست میرواعظ مولوی عمر فاروق کو فوری طورپر رہا کرنے کا سرکار سے مطالبہ کیا ہے۔
متحدہ مجلس علما ء نے حکمرانوں اور انتظامیہ سے تاکید کی ہے کہ وہ کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے آئندہ کسی قسم کا رخنہ نہ ڈالیں ۔
کشمیر کے سرکردہ علماءاور دینی و سماجی تنظیموں کے سربراہان جن میں دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاء بورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی، کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف، دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصرۃ الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلمائ، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد ، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں نے یہاں سری نگر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔