سرینگر: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) صورہ جاکر ان زخمی یاتریوں کی عیادت کی جو گزشتہ کل امرناتھ گپھا میں بادل پھٹنے کے نتیجے میں زخمی ہوئے تھے۔ زخمی یاتریوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر سکمز صورہ منتقل کیا گیا تھا۔ ایل جی نے زخمی یاتریوں سے بات چیت کی اور ہسپتال میں دی جا رہی طبی سہولیات کے بارے میں ان سے جانکاری حاصل کی۔ ایل جی نے زخمی یاتریوں کو انتظامیہ کی جانب سے ہر طرح کی ممکن سہولیت فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کی۔
بعد ازاں منوج سنہا کو ڈائریکٹر سکمز نے ہسپتال میں یاتریوں کی طبی خدمات اور دیگر دستیاب سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔
تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ڈائریکٹر سکمز نے انہیں بتایا کہ مجموعی طور پر 52 یاتریوں کو سکمز میں داخل کیا گیا تھا جن میں سے 35 کو چھٹی دے دی گئی۔ 17 مریضوں میں سے ایک مریض کی موت واقع ہوئی جب کہ ایک کو سکمز میڈیکل کالج بمنہ منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس وقت امرناتھ گپھا میں بادل پھٹنے کے سبب زخمی ہوئے کُل 7 مریضوں سمیت 15 یاتری سکمز میں زیر علاج ہیں اور ان تمام مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔‘‘واضح رہے کہ جمعہ کی سہ پہر امرناتھ گپھا کے نزدیک بادل پھٹنے کے نتیجے میں کئی یاتری ہلاک ہوئے، اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی یاتری ابھی بھی لاپتہ ہیں ایسے میں وہاں جنگی بنیادوں پر بچاؤ کارروائی جاری ہےیکٹر سکمز نے ہسپتال میں یاتریوں کی طبی خدمات اور دیگر دستیاب سہولیات کے بارے میں آگاہ کیا۔
تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ڈائریکٹر سکمز نے انہیں بتایا کہ مجموعی طور پر 52 یاتریوں کو سکمز میں داخل کیا گیا تھا جن میں سے 35 کو چھٹی دے دی گئی۔ 17 مریضوں میں سے ایک مریض کی موت واقع ہوئی جب کہ ایک کو سکمز میڈیکل کالج بمنہ منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس وقت امرناتھ گپھا میں بادل پھٹنے کے سبب زخمی ہوئے کُل 7 مریضوں سمیت 15 یاتری سکمز میں زیر علاج ہیں اور ان تمام مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔‘‘واضح رہے کہ جمعہ کی سہ پہر امرناتھ گپھا کے نزدیک بادل پھٹنے کے نتیجے میں کئی یاتری ہلاک ہوئے. اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی یاتری ابھی بھی لاپتہ ہیں ایسے میں وہاں جنگی بنیادوں پر بچاؤ کارروائی جاری ہے۔