سرینگر: بادل پھٹنے کے باعث چار دنوں تک مسلسل بند رہنے کے بعد امرناتھ یاترا منگل کے روز وسطی ضلع گاندربل کے بالتل بیس کیمپ سے بھی بحال ہوگئی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ منگل کی صبح بالتل سے بھی یاتریوں کو امر ناتھ گُھپا کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ زائد از سات ہزار یاتریوں کو منگل کی صبح اپنی منزل کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔
بتادیں کہ جمعہ کے روز بالتل کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے کے نتیجے میں 16 یاتری ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد یاترا کو معطل کر دیا تھا اور ننون بیس کیمپ سے پیر کے روز یاترا کو بحال کر دیا گیا تھا۔ دریں اثنا جموں کے بھگوتی کیمپ سے بھی زائد از سات ہزار یاتریوں پر مشتمل 13واں قافلہ منگل کی صبح گُھپا کی طرف روانہ ہوگیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 7 ہزار1 سو7 یاتریوں پر مشتمل تیرہواں قافلہ 265 گاڑیوں میں پہلگام اور بالتل بیس کیمپوں کی طرف روانہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ان یاتریوں میں سے 1 ہزار9 سو49 یاتری 98 گاڑیوں میں صبح کے تین بجکر چالیس منٹ پر بالتل کی طرف روانہ ہوگئے جبکہ 5 ہزار1 سو58 یاتری 175 گاڑیوں میں ننون پہلگام بیس کیمپ کی طرف ساڑھے چار صبح روانہ ہوگئے۔
قابل ذکر ہے کہ 30 جون سے شروع ہونے والی اس یاترا کے دوران اب تک قریب سوا لاکھ یاتریوں نے گُھپا کا درشن کیا ہے۔ 43 دنوں پر محیط یہ یاترا 11 اگست کو رکشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔بالتل کے نزدیک جمعہ کے روز بادل پھٹنے کے واقعے کے نتیجے میں 16 یاتری از جان ہوئے تھے۔