سری نگر//وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) نے منگل کو کہا کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج (پی ایم ڈی پی) کے تحت کام کرنے والے کسی بھی کشمیری پنڈت نے راہول بھٹ کے قتل کے بعد وادی کشمیر میں استعفیٰ نہیں دیا ہے۔
یاد رہے کہ کشمیری پنڈت ملازم راہول بھٹ کو 12 مئی کو بڈگام ضلع کے چاڈورہ قصبے میں تحصیل دفتر کے اندر مشتبہ اسلحہ برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں، وزیر داخلہ نتیا نند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت کام کرنے والے کسی بھی کشمیری پنڈت نے حال ہی میں وادی کشمیر میں بھٹ کے قتل کے احتجاج میں استعفیٰ نہیں دیا۔
رائے نے کہا کہ وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت، 5,502کشمیری پنڈتوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں، جبکہ حکومت نے وادی میں جموں و کشمیر حکومت کے مختلف محکموں میں کام کر رہے کشمیری پنڈت ملازمین کے لیے 6000 ٹرانزٹ رہائش گاہوں کی تعمیر کو منظوری دی ہے۔
رائے نے کہا ، ــ”حکومت نے وادی میں کشمیری پنڈتوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ جن میں مضبوط سیکورٹی اور انٹیلی جنس گرڈ، جنگجووں کے خلاف فعال کارروائیاں، کشمیری پنڈتوں کے رہائشی علاقوں میں گشت شامل ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، 2017سے اب تک 28غیر مقامی لوگوں کو اسلحہ برداروں نے ہلاک کیا ہے، جن میں سے 2کا تعلق مہاراشٹر، 1کا جھارکھنڈ، 7کا بہار سے ہے۔