سرینگر/ جموں کشمیر میں سال2017سے آج تک بہار سے تعلق رکھنے والے سات مزدوروں سمیت کل ملا کر 28مائیگرنٹ مزدور مارے گئے ہیں کا انکشاف کرتے ہوئے مرکزی وزیر نیتی آنند رائے کہا کہ جموں اور کشمیر میں عسکری حملوں کی تعداد میں کافی کمی آئی ہے اور سال 2018 کے 417 واقعات کے بعد سال 2021 میں 229 عسکری واقعات درج ہوئے ہیں ۔ لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میںمرکزی وزیر نیتی آنند رائے نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں عسکری حملوں کی تعداد میں کافی کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2018 کے 417 واقعات کے بعد سال 2021 میں 229 عسکری واقعات درج ہوئے ہیں ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ سرحد پار سے سپانسر شدہ ملی ٹنسی کے ذریعہ اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں اورمائیگرنٹ مزدوروں پر چند ہدفی حملے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، 2017 سے اب تک 28مائیگرنٹ مزدور مارے جا چکے ہیں، جن میں سے دو کا تعلق مہاراشٹر سے، ایک کا تعلق جھارکھنڈ سے اور سات کا بہار سے ہے۔ رائے نے کہا کہ حکومت نے اقلیتوں کی حفاظت کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں ایک مضبوط سیکورٹی اور انٹیلی جنس گرڈ، دن اور رات کے علاقے پر تسلط، گشت اور ملی ٹنٹوں کے خلاف فعال کارروائیاں شامل ہیں۔