سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی آج 23ویں یوم تاسیس منارہی ہے۔ سرینگر، اننت ناگ اور بارہمولہ سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں پارٹی نے بڑے پیمانے پر تقریبات کا اہتمام کیا ہے۔ سرینگر کی تقریب میں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی اور سابق وزیر نعیم اختر و دیگر پی ڈی پی رہنماؤں نے شرکت کی۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ’ ان کے دور اقتدار میں انہوں نے بارہ ہزار نوجوانوں کے مقدمے کالعدم کرائے، لیکن آج دیکھئے ہمارے نوجوان بیرونی ریاستوں کے جیلوں میں قید ہیں اور ان کے اہلہ خانہ کو ان کے متعلق کوئی جانکاری نہیں ہے، کہ ان کے بچے کہاں ہیں’۔انہوں نے کہاکہ’ ان کے دور حکومت میں جب مفتی سعید وزیر اعلی تھے اس دوران علیحدگی پسندوں نے مرکزی سرکار سے بات چیت کی، قیدیوں کو رہا کیا گیا جس سے کشمیر میں امن بحال ہوا اور لوگوں کو راحت ملی۔ ہمارے اقتدار کے دوران تعمیر و ترقی بڑی پیمانے پر ہوئی، پوٹا قانون کو ختم کیا گیا۔’
مفتی سعید کے اقتدار کے دوران بھارت اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ سنہ 2014 میں ہم نے بی جے پی کے ساتھ مخلوط سرکار اس لیے بنائی کیوں کہ مفتی سعید چاہتے تھے کہ بی جے پی پر دفعہ 370 کی منسوخی پر لگام لگے۔’محبوبہ مفتی نے اپنے خطاب میں کہاکہ’ مجھے اس وقت کرسی کی تمنا نہیں ہے نہ اس سے قبل تھی۔
انہوں نے کہاکہ ان دو برس کے اقتدار کے دوران پتھر بازی شروع ہوئی اور اس کے باوجود بھی انہوں نے بی جے پی اور دیگر بڑے لیڈران کا وفد کشمیر لایا تاکہ وہ عوام اور علیحدگی پسند رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کرے۔ لیکن علیحدگی پسندوں نے ان کے خط کا جواب نہیں دیا۔’علیحدگی پسندوں کے ٹھکرانے کے باوجود بھی یہ وفد ان کے دروازے پر گئے، لیکن انہوں نے دروازہ نہیں کھولا۔
انہوں نے بارہ ہزار نوجوانوں کے مقدمے کالعدم کرائے، لیکن آج دیکھئے ہمارے نوجوان بیرونی ریاستوں کے جیلوں میں قید ہیں اور ان کے اہلہ خانہ کو ان کے متعلق کوئی جانکاری نہیں ہے، کہ ان کے بچے کہاں ہیں’۔آج ہماری زمین بیرونی صنعت کاروں کو دی جارہی ہے، لیکن کشمیری لوگوں سے کاہ چرائے کا زمین بھی واپس لیا جارہا ہے، جبکہ اسکولوں کا بھی زمین چھینا جارہا ہے۔ لوگوں کو نوکریوں سے نکالا جارہا ہے۔ لیکن حالات ایسے نہیں رہیں گے۔ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے کہتی ہوں کہ آپ ملک کو ‘وشو گرو’ بنانے کی باتیں کرتے ہیں، لیکن پہلے آپ اپنا گھر سنبھالیں، وشو گرو کا راستہ کشمیر سے نکلتا ہے۔ جب تک آپ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل نہیں کرو گے تب تک ملک ‘وشو گرو ‘ نہیں بنے گا۔
جب آپ اپنے ہمسایوں ہے گرو نہیں بنو گے تو وشو گرو کیسے بنو گے۔ کشمیر کا حل SAARC میں مضمر ہے۔ دس لاکھ فوج جموں و کشمیر میں ہے اور ہمارے لوگوں کا جینا حرام کر دیا ہے۔
بتادیں کہ شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جنوبی کشمیر کے اننت ناگ سمیت وادی کے مختلف علاقے میں تقریبات اہتمام کیا جارہا ہے۔ تقریبات میں پی ڈی پی نے مسئلے کشمیر کا حل اور امن بحالی کے پر زور دیا ہے۔ یہ پی ڈی پی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی مرتبہ اس برح بڑے پیمانے پر تقریبات کا اہتمام کررہی ہے، اس قبل پی ٹی پی کو اتنے بڑے پیمانے یوم تاسیس منانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔