امت نیوز ڈیسک //
ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے جموں و کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو ان کی رہائش گاہوں میں نظر بند کردیا ہے، وہیں پولیس نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ میں گردش کر رہی نظربندی کی رپورٹوں کو بے بنیاد بتایا ہے۔
سرینگر: ذرائع ابلاغ میں گردش کر رہی خبروں کے مطابق حکام نے جموں و کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو ان کی رہائش گاہوں میں نظر بند کردیا ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو نوائے صبح سے واپس آنے کے بعد گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے جہاں فاروق عبد اللہ نے ایک میٹنگ کی صدارت کی تھی اور کہا تھا کہ "ہم اپنے ان حقوق کے لیے پرامن طور پر لڑیں گے جو 5 اگست 2019 کو ہم سے غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے چھین لیے گئے تھے۔وہیں جموں و کشمیر پولیس نے اس بات کے تردید کرتے ہوئے کہا کہ این سی اور پی ڈی پی کے کچھ لیڈروں کو نظر بند کر دینے والی خبر بالکل بے بنیاد ہے۔ جب کہ گپکر روڈ پر عسکریت پسند حملے کی کچھ اطلاعات کے پیش نظر کچھ جگہوں پر اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی نے دوپہر کے قریب اپنے پارٹی ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جب کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دوپہر میں شالیمار میں حضرت بل کی درگاہ کا دورہ کیا اور اپنے ایک دوست سے ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ ہماری میڈیا سے گزارش ہے کہ خبریں گردش کرنے سے پہلے حکام سے تصدیق کرلیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر پولیس نے ایک مکمل طور پر پیشہ ور پولیس فورس ہے اور اپنے فرائض سے بخوبی واقف ہے۔(ای ٹی وی بھارت)