امت نیوز ڈیسک ///
متنازعہ انگریزی مصنف سلمان رشدی پر امریکہ کے شہر نیویارک میں ایک تقریب کے دوران حملہ کیا گیا، وہ پروگرام سے خطاب کرنے ہی والے تھے کہ ان پر چاقو سے حملہ کر دیا گیا، ان کا ناول تنازعات سے گِھرا رہا ہے۔ اس کے لیے انہیں دھمکیاں بھی ملیں۔ بکر پرائز سے نوازے جانے والے متنازعہ مصنف سلمان رشدی پر جمعہ کو چاقو سے حملہ کیا گیا۔
رشدی کو مغربی نیویارک میں چوٹاکوا انسٹی ٹیوشن میں لیکچر دینا تھا۔ اس سے پہلے کہ وہ لیکچر دیتے، ایک شخص نے اسٹیج پر چڑھ کر مصنف پر حملہ کردیا۔ 75 سالہ سلمان رشدی کوہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایک شخص نے چوتکوا انسٹی ٹیوشن کے پلیٹ فارم پر دھاوا بول دیا، اس نے رشدی پر چاقو سے حملہ کیا اور گھونسے مارے، اس حملے میں سلمان رشدی فرش پر گر گئے، ذرائع کے مطابق ‘رشدی کو چاروں طرف سے لوگوں نے گھیر لیا تھا۔ ان کے سینے کو پمپ کیا جا رہا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ رشدی کے حملہ آور نے ان پر چاقو سے کم از کم 15 وار کیے تھے، یہ حملہ ان کی گردن پر کیا گیا، اسے گھونسے بھی مارے گئے۔ جس کی وجہ سے مصنف سٹیج سے گر گئے اور انہیں فوری طور پرہسپتال لے جایا گیا۔ چھرا گھونپنے کے بعد وہ کئی گھنٹوں کی سرجری کے بعد وینٹی لیٹر پر ہیں۔ذرائع کے مطابق اس حملہ میں ان کی ایک آنکھ کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے،رشدی کے ایجنٹ اینڈریو ییل نے کہا کہ سلمان وینٹی لیٹر پر ہیں، وہ بول نہیں پارہے ہیں، میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ خبر اچھی نہیں ہے، وہ اپنی ایک آنکھ سے محروم ہوسکتے ہیں،انکے جگر پر بھی شدید چوٹ لگی ہے، سلمان کے علاوہ اسٹیج پر انٹرویو لینے والے شخص پر بھی حملہ آور نے جان لیوا حملہ کیا،ان کا علاج مقامی ہسپتال میں ہو رہا ہے۔ ان کی فوری سرجری بھی ہوئی۔
جائے وقوع پر ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر نے بتایا کہ رشدی کے جسم پر چاقو کے کئی زخم تھے جن میں سے ایک ان کی گردن کے دائیں جانب تھا اور وہ خون میں لت پت پڑے تھے۔ذرائع کے مطابق جس تقریب میں رشدی خطاب کرنے والے تھے وہاں موجود اینڈو کرائنولوجسٹ ریٹا لینڈ مین اسٹیج پر گئیں اور رشدی کو ابتدائی طبی امداد دی، ریٹا نے بتایا کہ رشدی کے جسم پر چاقو کے کئی زخم تھے جن میں سے ایک ان کی گردن کے دائیں جانب تھا، اور وہ خون میں لت پت پڑے تھے، ریٹا نے بتایا کہ وہاں موجود لوگ کہہ رہے تھے کہ ان کے دل کی دھڑکن چل رہی ہے۔
جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین کے مطابق رشدی اسٹیج پر گرے اور ان کے ہاتھ خون سے لت پت نظر آئے۔ تقریب میں موجود لوگوں نے حملہ آور کا مقابلہ کیا۔،حملے کے فوری بعد پولیس نے ملزم حملہ آور کو موقع سے گرفتار کر لیا۔ ان سے ابھی پوچھ گچھ جاری ہے، یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سلمان رشدی پر حملہ کیوں کیا گیا۔ کوئی پرانی دشمنی تھی یا یہ حملہ کسی اور سازش کے تحت کیا گیا۔ پولیس ایف بی آئی کے ساتھ مل کر حملے کے پیچھے محرکات کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سلمان رشدی پر حملہ کے بعد انہیں ہیلی کاپٹرز کے ذریعہ ہسپتال منتقل کیا گیا،نیویارک پولیس نے ٹویٹ کیا کہ ‘رشدی کی گردن میں چھرا گھونپا گیا، انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ہسپتال لے جایا گیا۔’ ایک ریاستی فوجی نے فوری طور پر مشتبہ شخص کو اپنی تحویل میں لے لیا۔