سرینگر///کانگریس پارٹی سے اعلیحدگی اختیار کرنے والے اور سابق وزیر اعلیٰ جموں کشمیر غلام نبی آزاد نے جموں میں ایک بھاری جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جموں کشمیر کے لوگوں کے حقوق کی لڑائی لڑیں گے ۔ا نہوں نے کہا کہ دفعہ 370کی بحالی اور سٹیٹ ہڈ کے لئے ان کی جدوجہد پارٹی کا موقف ہوگا البتہ ابھی تک پارٹی کا نام تجویز نہیں کیا ہے کیوں کہ لوگ خود ہی فیصلہ کریں گے جو نام بہتر تجویز ہوگا رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے نام سے کام نہیں ہوتے بلکہ زمینی سطح پر کام کرنا ہی ایک سیاست دان کا کام ہے جس سے لوگ انہیں پہنچانتے ہیں۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور سابق کانگریس رہنما غلام نبی آزاد جنہوں نے حال ہی میں پارٹی سے استعفیٰ دیا ہے، کہا کہ وہ جموں و کشمیر کو ریاست کی مکمل بحالی کے لیے کام کریں گے اور ان کے حقوق کے لیے بھی لڑیں گے۔ جموں کے مضافات میں سینک فارمز میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی مکمل ریاست کی بحالی، زمین کے حق اور مقامی ڈومیسائل کو روزگار فراہم کرنے پر توجہ دے گی۔آزاد نے کانگریس پارٹی پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ پارٹی ان کے خون سے بنی ہے نہ کہ کمپیوٹر سے اور نہ ہی ٹوئٹر سے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ابھی اپنی پارٹی کے نام کا فیصلہ کرنا ہے۔ آزاد نے کہاکہ”میرے لوگ ہماری پارٹی کا نام طے کریں گے۔ میں صرف ایک ہندوستانی (غیر انگریزی) نام چاہتا ہوں تاکہ ہر کوئی آسانی سے اس سے جڑ سکے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کی پہنچ کمپیوٹر اور ٹویٹس تک محدود ہے۔ "یہی وجہ ہے کہ کانگریس زمین پر کہیں نظر نہیں آتی۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ ہیں اور اس وقت وہ چیف منسٹر یا کوئی وزیر نہیں ہیں۔”میں صرف ایک عام آدمی ہوں۔ گزشتہ ایک ہفتے میں، بہت سے لوگوں نے کانگریس سے استعفیٰ دے دیا ہے اور میری حمایت کی ہے،“ آزاد جموں کے ہوائی اڈے پر اپنے حامیوں کے پرجوش استقبال کے بعد پنڈال پر پہنچے اور ڈوگرہ کی پگڑی پہن کر ایک قافلے کی صورت میں پہنچے جہاں انہوںنے ایک بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پارٹی کے نام پر یقین نہیں رکھتے بلکہ زمینی سطح پر لوگوں کےلئے کام کرنے میں یقین رکھتا ہوں ۔ آزاد نے بتایا کہ ان کی لڑائی دفعہ 370اور 35اے کی مکمل بحالی تک جاری رہے گی جبکہ سب سے پہلے ان کا سٹیٹ ہڈ بحالی کا مطالبہ ہے ۔