سرینگر//حکومت نے جموں و کشمیر ایکس گریشیا اپائنٹمنٹ رولز 1994 (SRO 43) کو منسوخ کر دیا ہے۔ اس کے بجائے، جموں و کشمیر بحالی امدادی اسکیم 2022 نافذ کی گئی ہے۔ اس کے تحت بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر گولہ باری سے ہلاک ہونے والے سرکاری ملازمین کے لواحقین کو ایکس گریشیا تقرری اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے ایڈمنسٹریٹو سکریٹری ڈاکٹر پیوش سنگلا کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام انتظامی سکریٹریز خود مختار اداروں، PSUs اور اپنے ماتحت سرکاری کمپنیوں کو بحالی اسکیم کو اپنانے کی ہدایت دیں۔حکومت نے جموں و کشمیر ایکس گریشیا اپائنٹمنٹ رولز 1994 (SRO 43) کو منسوخ کر دیا ہے۔ اس کے بجائے، جموں و کشمیر بحالی امدادی اسکیم 2022 نافذ کی گئی ہے۔ اس کے تحت بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر گولہ باری سے ہلاک ہونے والے سرکاری ملازمین کے لواحقین کو ایکس گریشیا تقرری اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ تمام خود مختار ادارے، PSUs، سرکاری کمپنیاں جہاں SRO 43 اس وقت نافذ ہے وہ اس اسکیم کو اپنا سکتے ہیں۔ اس کے لیے متعلقہ مجاز اتھارٹی، گورننگ باڈی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری لینی ہوگی۔ ایسی تنظیمیں درخواستیں وصول کرنے اور نمٹانے کا آن لائن طریقہ اختیار کر سکتی ہیں۔محکمہ کے انتظامی سکریٹری ڈاکٹر پیوش سنگلا کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تمام انتظامی سکریٹریز خود مختار اداروں، عوامی اداروں اور ان کے ماتحت سرکاری کمپنیوں کو بحالی اسکیم کو اپنانے کی ہدایت دیں۔ ان اداروں کو ایک پورٹل بھی تیار کرنا چاہیے تاکہ ان کا آن لائن تصرف ہو سکے۔درخواستوں کی جانچ پڑتال کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ریاستی حکومت نے جموں و کشمیر میں ایکس گریشیا تقرریوں اور مالی امداد کے لیے درخواستوں کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جنرل ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کے فنانس ڈائریکٹر کی سربراہی میں ایک کمیٹی ایسی درخواستوں کی جانچ کرے گی۔ جنرل ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری اور جنرل ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کے انڈر سیکرٹری کو بھی کمیٹی میں ممبر بنایا گیا ہے۔ کمیٹی جموں و کشمیر بحالی امدادی اسکیم 2022 کے تحت مقررہ قواعد اور میرٹ کی بنیاد پر درخواست دینے کے مقصد کے لیے کام کرے گی۔