امت نیوز ڈیسک // جموں وکشمیر وقف بورڈ نے وقف ایکٹ کے دائرے میں آنے والے تمام مذہبی مقامات پر لوگوں خاص کر سیاستدانوں کی دستار بندی پر پابندی عائد کی ہے۔
تاہم وقف حکمنامے کے مطابق مذہب کے لئے نمایاں کارنامے انجام دینےو الوں کی ان مقامات پر پیشگی اجازت حاصل کرنے کے ہی بعد دستار بندی کی جاسکتی ہے۔
یو این آئی اردو نامہ نگار کے مطابق زیارت گاہوں اور آستانوں پر مجاوروں کی جانب سے جبری چندہ وصولنے پر پابندی عائد کرنے کے بعد جموں وکشمیر وقف بورڈ نے پیر کے روز ایک غیر معمولی فیصلے کے تحت تمام مذہبی مقامات پر لوگوں خاص کر سیاستدانوں کی دستار بندی پر مکمل پابندی عائد کی۔