امت نیوز ڈیسک //
جموں: جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان کی صدارت میں پیغام انسانیت کے موضوع پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے خطاب کیا۔ عارف محمد خان نے اپنے صدارتی خطاب میں مختلف مذاہب کے پیغام پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر اِزم بھارتی سماج کی قدیم خصوصیت رہی ہے اور ڈوگرہ صدر سبھا جیسی تنظیمیں ہماری قدیم بھارتی ثقافت کی موروثی اقدار اور روایات کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خوشحالی اور ترقی کے لیے اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہماری قوم تنوع میں اتحاد کا گھر ہے اور اس نے ہمیشہ اس سرزمین پر آنے والے ہر مذہب کا خیرمقدم کیا ہے۔ بہت سے مذاہب کا اس سرزمین سے گہرا تعلق ہے جس کے بارے میں بہت سے لوگ نہیں جانتے۔
وہیں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘اس کنونشن نے امن، سماجی مساوات اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ابدی اور آفاقی پیغام کو پھیلانے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک عظیم تہذیب کے وارث ہیں جو ہمیشہ عالمی امن اور عالمگیر بھائی چارے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفکرین اور افراد کو بے پناہ اخلاقی قوت سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور معاشرے کے لیے ایک جامع ماحولیاتی نظام بنانے میں حصہ لینا چاہیے۔ ہم امن کے لیے نئے خطرات کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور پڑوسی ملک کی طرف سے کی جانے والی شدت پسندی ان میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شدت پسندی کے خطرے سے مضبوطی سے نمٹ رہے ہیں اور اپنی سرزمین سے اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پراعتماد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے رواں برس جی 20 کی صدارت سنبھال لی ہے جو ہمارے ثقافتی ورثے میں شامل امن، دوستی اور تعاون کا پیغام دنیا کے لیے رہنما اصول بننا چاہیے۔
ڈوگرہ صدر سبھا کے صدر ٹھاکر گلچین سنگھ چرک نے اپنے استقبالیہ خطاب میں ڈوگرہ صدر سبھا کی بنیاد اور پیغام انسانیت پر کانفرنس کے انعقاد کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔اس موقع پر ڈوگرہ صدر سبھا کے عہدیداران اور سینئر اراکین، سماج کی سرکردہ شخصیات اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔