امت نیوز ڈیسک //
سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ ان کی مشترکہ ثالثی کی کوششوں سے امریکہ اور روس کے درمیان قیدیوں کے کامیاب تبادلے میں مدد ملی ہے۔
سعودی عرب اور یواے ای کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کی ثالثی کی کوششوں کی کامیابی ان کی امریکہ اور روسی فیڈریشن کے ساتھ باہمی اورٹھوس دوستی کی عکاسی کرتی ہے۔بیان میں فریقین کے درمیان بات چیت کے فروغ میں دونوں برادرممالک کی قیادت کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
بیان کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید نے ثالثی کی کوششوں کی قیادت کی ہے۔حکام کے مطابق امریکہ اور روس نے جمعرات کے روز قیدیوں کے تبادلے کو حتمی شکل دی ہے جس کے تحت امریکی باسکٹ بال اسٹار برٹنی گرینرکو بدنام زمانہ روسی اسلحہ ڈیلر وکٹربوٹ کے تبادلے میں رہا کیا گیا ہے۔
قیدیوں کایہ تبادلہ ابوظبی میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے "ماہرین” کی موجودگی میں ہوا۔دونوں ممالک کی قیادت نے ثالثی کی کوششوں میں تعاون اور ردعمل پر امریکہ اور روس کی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یہ دوسرا موقع ہے جب سعودی عرب نے اس سال قیدیوں کی رہائی میں ثالثی کی ہے۔اس سے پہلے سعودی عرب کی کوششوں کے نتیجے میں روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا تھا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنگی قیدیوں کی رہائی کی کوشش کے حصے کے طور پرکریملن اور یوکرین کے ساتھ براہ راست رابطے میں تھے۔اس ثالثی کے نتیجے میں پانچ برطانوی شہری ، ایک مراکشی ، ایک سویڈش ، ایک کروٹ اور دو امریکیوں کی رہائی عمل میں آئی تھی۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)