امت نیوز ڈیسک //
جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے اپنی بہن کی شادی میں شریک ہونے کے لیے عدالت سے دو ہفتہ کی آزادی مانگی تھی، لیکن ایڈیشنل سیشن جج کے کڑکڑڈوما کورٹ نے محض ایک ہفتہ کی ضمانت منظور کی۔
دہلی فساد 2020 معاملے میں ملزم عمر خالد کو تقریباً 27 ماہ بعد جیل سے باہر نکلنے کی اجازت مل گئی ہے۔ حالانکہ یہ اجازت محض 7 دنوں کے لیے ملی ہے، اور وہ بھی اس لیے کیونکہ ان کی بہن کی شادی ہونے والی ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے پیر کے روز عمر خالد کو 23 دسمبر سے 30 دسمبر تک کے لیے ضمانت پر رِہا کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد نے اپنی بہن کی شادی میں شریک ہونے کے لیے عدالت سے دو ہفتہ کی آزادی مانگی تھی، لیکن ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل کے کڑکڑڈوما کورٹ نے محض ایک ہفتہ کی ضمانت منظور کی۔ یعنی عمر خالد کو 30 دسمبر کو ایک بار پھر جیل میں قید ہونے کے لیے حاضر ہونا ہوگا، اور نیا سال ایک بار پھر وہ قید میں ہی منائیں گے۔