امت نیوز ڈیسک //
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے جموں و کشمیر کے باشندوں کے لئے منفرد فیملی آئی ڈی بنانا یہاں خاص کر 2019کے بعد بڑھتے ہوئے عدم اعتماد کی ایک علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی زندگیوں پر آہنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے نگرانی کا ایک اور حربہ ہے۔
دریں اثنا جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ ہم پہلے اس کو سمجھنے کی کو شش کریں گے پھر ایک تفصیلی بیان دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگوں کے لئے فائدہ بخش نہیں ہو گا تو ہم کسی کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔بتادیں کہ جموں و کشمیر انتظامیہ یونین ٹریٹری میں تمام کنبوں کا ایک مستند ڈیٹا نہیں بنانے کا منصوبہ بنارہی ہے جس میں ہر کنبے کے پاس ایک ‘الفا عددی کوڈ ہو گا جس کا مقصد سماجی بہبود کی اسکیموں کے اہل استفاده کنندگان کا آسان انتخاب ہے۔محبوبہ مفتی نے اس فیملی آئی ڈی کی فراہمی کے رد عمل میں پیر کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: جموں و کشمیر کے تمام باشندوں کے لئے ایک فیملی آئی ڈی بنانا یہاں خاص کر 2019 کے بعد بڑھتے ہوئے عدم اعتماد کی علامت ہے. انہوں نے ٹویٹ میں کہا: کشمیریوں کو شک کی نگاہوں سے دیکھا جارہا ہے یہ ان کی زندگیوں پر آہنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے نگرانی کا ایک اورانہوں نے ٹویٹ میں کہا: کشمیریوں کو شک کی نگاہوں سے دیکھا جارہا ہے اور یہ ان کی زندگیوں پر آہنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے نگرانی کا ایک اورحربہ ہے۔
جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے فیملی آئی ڈی بنانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پہلے اس کا مقصد سمجھنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو سمجھے بغیر ہی کوئی بات کر نا ٹھیک نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا: ‘ہم پہلے اس کو سمجھنے کی کوشش کریں گے پھر ایک تفصیلی بیان لے کر آئیں گے۔
موصوف صدر نے کہا کہ اگر یہ لوگوں کے لئے فائدہ بخش نہیں ہو گا تو ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔