امت نیوز ڈیسک//
پلوامہ:’’سال 2019 کے بعد جموں و کشمیر میں جو بھی بھرتی ہوئی ہے اُن سب میں دھاندلیاں کروائی گئیں۔ یہاں کے نوجوان کو پہلے ہی متعدد طریقوں سے پریشان رکھا ہے، اب ان کے لئے نوکریوں، روزگار کے دوروازے بھی بند کئے جا رہے ہیں۔ کشمیری نوجوان کے لئے جیل کے دروازے کھلے، جبکہ نوکریوں کے دروازے بند کیے جا رہے ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سرپرست محبوبہ مفتی نے پلوامہ دورے کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
کشمیریوں کے لئے روزگار کے وسائل بند، جیل کے دروازے کھُلے، محبوبہ مفتیپی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ضلع پلوامہ کے نیلورہ علاقے کا دورہ کرکے پارٹی کارکن محمد امین شاہ کے گھر پہنچ کر اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ دورے کے دوران عوامی وفود نے پی ڈی پی صدر کے ساتھ ملاقات کی اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ بعد ازاں محبوبہ مفتی نے مختلف امور پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کی۔
محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر انتظامیہ سمیت مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’ایک جانب دھاندلی، کرپشن کے خاتمے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہیں دوسری جانب سرکار کی سرپرستی میں ہی ایک بعد دوسری دھاندی منظر عام پر آتی ہے۔‘‘ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ’’کرپشن اور دھاندلی اصل میں یہاں کے نوجوانوں کو روزگار سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے۔‘‘
سابق وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ’’یہاں کے نوجوان کو مسابقہ جاتی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھی روزگار سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ جموں وکشمیر میں اس وقت بے روزگاری عروج پر ہے۔ یہاں کے نوجوان کے لیے جان بوجھ کر روزگار اور نوکریوں کے دروازے بند کیے جا رہے ہیں جبکہ جیل کے دروازے کشمیریوں کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔‘‘