امت نیوز ڈیسک //
دوسہ: کانگریس نے آج مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ہند۔چین سرحدی ٹکراؤ پر بحث سے فرار اختیار کررہی ہے اور سوال کیا کہ مودی حکومت اس مسئلہ پر کیوں بھاگ رہی ہے۔
اے آئی سی سی کے ہیڈ آف میڈیا اینڈ پبلسٹی ڈپارٹمنٹ پون کھیڑا نے تعجب ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آخر وزیراعظم نریندر مودی‘ چین کے مسئلہ پر کیوں خاموش ہیں۔ وہ جب بھی اس مسئلہ پر بات کرتے ہیں اس ملک کو کلین چٹ دے دیتے ہیں۔
کھیڑا نے الزام عائد کیا کہ جب مودی گجرات کے چیف منسٹر تھے تو وہ اپنی حکومت کے اسکولوں میں مینڈرین متعارف کرانے سے گہری دلچسپی رکھتے تھے۔ کانگریس نے اس تجویز کی مخالفت کی تھی۔
انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے انتخابات میں چینی کمپنی کا استعمال کیا جبکہ مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ یہ ہندوستان کے اقتدارِ اعلیٰ کے لئے ایک خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک‘ امریکہ اور یوروپ کی جانب سے بلیک لسٹ کی گئی کمپنی کو سرحدی ضلع جموں وکشمیر میں اسمارٹ میٹرس نصب کرنے کا کنٹراکٹ دیا گیا تھا۔
کھیڑا نے دوسہ میں ”بھارت جوڑو یاترا کے مارننگ بریک“ کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن اور میڈیا‘ چین کے مسئلہ پر اپنی آنکھیں موند لیں۔ حکومت اس مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث کرانا نہیں چاہتی اور فرار اختیار کررہی ہے۔
وزیراعظم کچھ نہیں کہتے اور جب بھی وہ کچھ کہتے ہیں تو چین کو کلین چٹ دے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجی بہادر ہیں اور وہ چینی فوجیوں کو پیچھے ڈھکیلنا چاہتے ہیں۔
ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے لیکن جب وزیراعظم کلین چٹ دیتے ہیں تو پھر ہماری سرحدیں کس طرح محفوظ رہ سکیں گی۔ انہوں نے مودی سے پوچھا کہ آپ کا چین سے کیا تعلق ہے؟ آخر ایسی کیا مجبوریاں ہیں ہم نہیں جانتے لیکن ہم جاننا چاہتے ہیں اور سارا ملک بھی جاننا چاہتا ہے۔