امت نیوز ڈیسک //
جموں و کشمیر پولیس نے عدالتی حکم حاصل کرنے کے بعد ضلع ڈوڈہ کے علاقے ٹھاٹھری میں لشکر طیبہ کے ایک جنگجو کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔
پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جو جائیداد ضبط کی گئی ہے، وہ پاکستان سے کام کرنے والے لشکر طیبہ کے کمانڈر عبدالرشید کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ تخریبی سرگرمیاں انجام دینے کے ارادے سے اسلحہ کی تربیت حاصل کرنے کے لیے 1993 میں پاکستان گیا تھا اور اسلحہ کی تربیت حاصل کرنے کے بعد اس نے دراندازی کی اور ضلع ڈوڈہ میں سرگرم رہا۔
بیان کے مطابق”وہ دیگر عسکریت پسندوں کے ساتھ شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر حملوں اور علاقے میں آتش زنی، دھماکوں وغیرہ کے دیگر واقعات میں ملوث پایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، ڈوڈہ کے کئی نوجوانوں کو اس نے نوے کی دہائی میں عسکریت پسندی میں شامل ہونے کے لیے اکسایا اور بھرتی کیا“۔
پولیس بیان کے مطابق اسے عدالت کے حکم سے اشتہاری مجرم بھی قرار دیا گیا ہے اور اس وقت وہ پاکستان سے کام کر رہا ہے اور سوشل میڈیا اور ورچوئل موڈ کے مختلف ذرائع سے ڈوڈہ کے نوجوانوں کو عسکریت پسندی میں شامل ہونے کی طرف راغب کر رہا ہے۔
بیان کے مطابق”وہ ایک مقدمہ‘ایف آئی آر نمبر 23/1997 U/S 364, 302, 121 RPC, 7/27 انڈین آرمز ایکٹ میں ملوث ہے۔ عدالت کے حکم سے اسے مفرور قرار دیا گیا اور بعد ازاں مجرم قرار دیا گیا۔ اس کی جائیداد کی قرق کا وارنٹ ایس ایس پی ڈوڈہ نے آگے بڑھایا اور اس کے نتیجے میں ضلع مجسٹریٹ ڈوڈہ نے حکم پر عمل درآمد کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی اور گاو¿ں خان پورہ میں واقع 04 کنال اور 2½ مرلہ اراضی کو ریونیو اور پولیس کی مشترکہ ٹیم نے منسلک کیا۔ “