امت نیوز ڈیسک //
اِنتظامی کونسل نے بچوں کو مختلف خطرات سے بچانے کےلئے بے گھر بچوں کی باز آباد کاری سے متعلق پالیسی کو منظوری دی ۔
لیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا کی صدارت میں ہوئی ایک میٹنگ میںجووینائل جسٹس ایکٹ کے اَصولوں کے مطابق چلڈرن اِن سٹریٹ سیویشنز اُن بچوں کے زُمرے میں آتے ہیں جنہیں دیکھ ریکھ اور تحفظ کی ضرورت ہے۔ یہ ایکٹ حکومت کو مزید یہ اِختیار دیتا ہے کہ وہ ایسے بچوں کی بحالی کےلئے پالیسی وضع کرے۔
اِس سے قبل محکمہ سماجی بہبود نے ایم ڈی آئی سی پی ایس( مشن وتسالیہ) سے ایسے سی آئی ایس ایس کی شناخت کےلئے ایک مشق کی تھی اور اَب تک ایسے۶۸۷بچوں کی شناخت کی جاچکی ہے۔
پالیسی کے مطابق صحت ، سکولی تعلیم، مکانات و شہری ترقی ، آر ڈی ڈی ، داخلہ، محنت و روزگار محکموں کو مخصو ص کردار اور ذمہ داریاںتفویض کی گئی ہیں تاکہ اِس پالیسی پر صحیح طریقے سے عمل در آمد کو یقینی بنایا جاسکے۔ جموںوکشمیر یوٹی میں اِس کی عمل آوری کا جائزہ لینے کےلئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی نگرانی کرے گی۔
مزید برآں ، محکمہ سماجی بہبود جموںوکشمیر کے تمام بچوں کے مستقبل کی حفاظت اور حفاظت کےلئے پالیسی کی عمل آوری کی باقاعدہ نگرانی کا ذمہ دار ہوگا۔
اِنتظامی کونسل نے ایک اور فیصلے میںجموںوکشمیر سوشل ویلفیئر بورڈ کو سمیٹنے کو منظوری دی۔
جموںوکشمیر سوشل ویلفیئر بورڈ کا قیام سال۱۹۵۵ءمیں کیا گیا تھا اور اِس عرصے کے دوران سوشل ویلفیئر بورڈ کا کام نیشنل کریچ سکیم اور سوادار گرہ سکیم کی عمل آوری تک محدود ہوگیا تھا۔ مرکزی معاونت والی سکیموں کو مرکزی سوشل ویلفیئر بورڈ کے ذریعے وزارتِ ترقی، خواتین و اطفال کی مالی اعانت فراہم کی جارہی تھی۔ یہ سکیمیں اب محکمہ کے دیگر ڈائریکٹوریٹ یعنی مشن پوشن اور مشن شکتی کے ذریعے عملائی جارہی ہے۔
اِس کے بعد سے مرکزی سوشل ویلفیئر بورڈ کو مرکزی حکومت نے سمیٹا ہے اور اس کی مشابہت پر جموںوکشمیرسوشل ویلفیئر بورڈ کو بھی سمیٹا گیا ہے۔
کمشنر سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو مذکورہ بورڈ میں پہلے سے کام کررہے موجودہ ملازمین اور عارضی عملے کی خدمات کے اِستعمال ، سوشل ویلفیئر بورڈ کے اثاثوں اور واجبات کے اِستعمال کے لئے روڈ میپ کی سفارش کرے گی۔
اِنتظامی کونسل کے ایک اور فےصلے میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے زمین کی منتقلی کے لئے مختلف محکموں کی تجاویز کو منظور ی دی۔
اِنتظامی کونسل نے گاﺅں پلکھ تحصیل بسوہلی ضلع کٹھوعہ میں واقع شاملاتِ دیہہ( محفوظ کاہچرائی) کی ۱۲۱ کنال ۱۱مرلہ اَراضی کو بحق سکاسٹ جموںتاکہ اس پہاڑی علاقے میں نئے کرشی وگیان کیندر کا قیام عمل میں لایا جائے اور۱۲۲کنال ۱۸ مرلہ رقبے کی ریاستی اَراضی کے بدلے میں گاﺅں جھانکر میں واقع کاہچرائی مقصد کے لئے منتقلی تجویز کو منظوری دی۔
یہ مختلف زرعی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر پیدا وار کو بہتر بنانے کےلئے بیداری پیدا کر کے علاقے کے کسانوں کو موقعہ فراہم کرے گا۔
انتظامی کونسل نے علاقے میںمطلع کردہ اسٹامپ ڈیوٹی کی شرح کے مطابق منتقلی کی قیمت کی ادائیگی پر بارڈر سیکورٹی فورس( بی ایس ایف ) کے ذریعے ” اے ایم کے “ نامی بی او پی کے قیام کے لئے گاﺅں مکوال تحصیل منڈل ضلع جموں میں واقع۶کنال ۲۱مرلہ ریاستی اراضی کو بھی منتقل کیا ۔
اِنتظامی کونسل نے جموںوکشمیر فارسٹ( کنزرویشن) ایکٹ۱۹۹۷ کے تحت چھوٹے ہتھیاروں کی فائرنگ رینج (لانگ رینج) کے قیام کےلئے باہو کنزرویشن ریزرو میں۱۳۵ئ۵۷ہیکٹر اراضی کے اِستعمال کی بھی اِجازت دی۔