امت نیوز ڈیسک //
انجمن اوقاف جامع مسجد کے ایک فیصلے کے مطابق امام حی مولانا احمد سعید نقشبندی کی عدم موجودگی میں مولوی الطاف حسین شاہ نائب امام جامع مسجد سرینگر کے فرائض انجام دیں گے اور جس کا آج باقاعدہ امام حی مولانا نقشبندی نے نماز جمعہ کے موقعہ پر جامع مسجد میں اعلان کیا۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے بیان پر اس امر پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی ایک بڑی تعداد جو پابندی سے مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور میر واعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سے استفادہ کیلئے آتے ہیں انہیں میر واعظ محمد عمر فاروق کی مسلسل نظربندی کے باعث مسلسل مایوس لوٹنا پڑ رہا ہے جس سے بے چینی اور اضطراب میں اضافہ ہو رہا ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔بیان میں کہا گیا کہ آج 176 واں جمعتہ المبارک ہے جب میرواعظ کشمیر کو نہ تو نماز جمعہ جیسے اہم فریضہ اور وعظ و تبلیغ کے تئیں اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی گئی اور نہ ہی موصوف پر عائد قدغنیں ہٹائی گئیں۔
انجمن نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ اور رشدو ہدایت کے عظیم مرکز جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب گزشتہ ساڑھے تین سال سے مسلسل خاموش ہیں کیونکہ انجمن کے سربراہ میر واعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق صاحب جنہیں حکام نے غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر 5 اگست2019 سے لگاتار نظر بند رکھا ہے جس کی وجہ سے دعوت و تبلیغ اور اصلاح معاشرہ کا ہمہ گیر مہم تعطل کا شکار ہے۔