امت نیوز ڈیسک //
اننت ناگ: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ‘یہ وہ ہندوستان نہیں ہے جس میں عدالتیں انصاف کرتی تھیں اور میڈیا کا کردار غیر جانبدارانہ ہوا کرتا تھا۔ بی جے پی نے ملک میں ایسا ماحول بنایا ہے کہ آج کی عدالتیں بے قصوروں کو ضمانت دینے سے بھی گھبراتی ہیں جس کا اعتراف خود سابق چیف جسٹس آف انڈیا نے کیا ہے جبکہ میڈیا بھی آج بی جے پی کے خوف سے اپنے فرائض بھول گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دوہری پالیسی اپنا رہی ہے۔ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ 370 منسوخ کرنے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات ٹھیک ہوئے ہیں تو دوسری جانب کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کیا گیا ہے اور یہاں مزید سکیورٹی کو تعینات کیا جا رہا ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر واقعی میں یہاں کے حالات ٹھیک ہیں تو فوج کو بیرکوں میں رکھنا چاہئے اور افسپا کو ہٹانا چاہیے لیکن بی جے پی اس کے بجائے یہاں کے لوگوں کے ہاتھوں میں بندوق تھمانا چاہتی ہے، یہاں کے عوام پر ساتھ ظلم و ستم ڈھائے جا رہے ہیں۔ نوجوانوں کی گرفتاریوں جاری ہیں،ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے اور یہاں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ‘ہم نے مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو، مولانا ابوالکلام کے ہندوستان سے ہاتھ ملایا تھا لیکن بی جے پی نے اسے گوڈسے کا ہندوستان بنا دیا۔ بی جے پی نے جموں و کشمیر کا آئین ختم کیا، آنے والے وقت میں یہ ہندوستان کا آئین بھی ختم کردیں گے، بی جے پی نے ہم سے ہمارا پرچم چھین لیا آنے والے وقت میں یہ قومی پرچم بھی بدل دیں گے۔