امت نیوز ڈیسک //
کولگام:ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے آج جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کی مزید جائیدادوں کو منسلک کیا۔ ایس آئی اے کے مطابق ان جائیدادوں کو مختلف کیسز کی تحقیقات کے سلسلے میں ضبط کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی اے نے کولگام میں دارالسلام مسجد کی کروڑوں کی جائیدادوں کو منسلک کیا ہے۔ ایس آئی اے نے ضبط کی گئی پراپرٹی پر ایک بورڈ بھی چسپاں کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد اب سرکاری قبضے میں آگئی ہے اور اس کا استعمال ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
ایس آئی اے کے مطابق علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لیے فنڈز کی دستیابی کو روکنے اور ملک دشمن عناصر کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے اس طرح کی کارروائی کی جارہی ہے۔
بتادیں کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) کی جانب سے متعدد مقامات، جن میں سرہامہ، مرہامہ، آرونی بجبہاڑہ، ویدئے سریگفوارہ شامل ہیں، پر چھاپے مارے گئے۔ چھاپوں کے دوران تین مقامات پر جماعت اسلامی کے نام پر درج غیر منقولہ جائیداد کو منسلک (اٹیچ) کر دیا گیا ہے تاہم اس ضمن میں کسی بھی شخص کی گرفتاری عمل نہیں لائی
گئی ہے۔
جماعت اسلامی کی کئی جائیداد اٹیچایس آئی اے نے 2022 میں کالعدم مذہبی و سیاسی تنظیم جماعت اسلامی کے نام پر درج کئی جائیدادوں کو یو اے پی اے قانون کے تحت ضبط کیا۔ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے 188 مقامات پر جماعت اسلامی کے نام پر درج زمین اور جائیدادوں کی نشان دہی کی ہے اور اس سلسلے میں تقریباً 100 سے زائد جائیدادیں ضبط کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 28 فروری 2019 کو مرکزی وزارت داخلہ نے یو اے پی اے کے تحت جماعت اسلامی کو پانچ سال کے لئے کالعدم قرار دیتے ہوئے بتایا تھا کہ جماعت اسلامی کشمیر میں عسکریت پسند تنظیموں کے رابطے میں ہے اور کشمیر اور دوسری جگہوں میں انتہا پسندی اور ملیٹنسی کی تائید کرتی ہے۔