امت نیوز ڈیسک //
راجوری میں شہری ہلاکتوں کے بعد جموں وکشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر فوج اور بی ایس ایف کو انتہائی درجے کے الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
دریں اثنا سری نگر جموں شاہراہ پر بھی جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے جہاں ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ضلع راجوری کے ڈانگری گاوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکت اور اتوار کے روز بالا کوٹ میں جدید ہتھیاروں سے لیس دو ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کے بعد بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر تعینات فوج اور بی ایس ایف ہلکاروں کو انتہائی درجے کے الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سرحدی علاقوں کے تمام باشندوں کو محتاط میں رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ راجوری ، پونچھ ، کشتواڑ اضلاع کے سرحدی علاقوں میں فوج کو الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔
کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لئے ضلع جموں اور اس کے گردونواح میں بھی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ تمام اونچی عمارتوں پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
جموں صوبے کے اطراف واکناف بالخصوص مختلف اضلاع کو سرمائی دارالحکومت کے ساتھ جوڑنے والی سڑکوں پر سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے خصوصی ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے اور ان میں سوار مسافروں کی جامہ تلاشی لینے کے علاوہ شناختی کارڈ چیک کئے جاتے ہیں۔
جہاں دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر تعینات فوجیوں کو الرٹ حالت میں رکھا گیا ہے، وہیں میدانی علاقوں میں جنگجووں کی سرگرمیوں پر بریک لگانے کے لئے تلاشیوں اور گشت کا سلسلہ تیز کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جموں کے سبھی پولیس اسٹیشنوں میں تعینات عملے کو ہائی الرٹ پر رہنے کے احکامات جاری کئے گئے۔
ذرائع کے مطابق سری نگر کی طرف جانے والی سبھی شاہراوں پر خصوصی ناکے بٹھائے گئے ہیں اور کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔